ترکی اور شام میں زلزلہ؛ 5 ہزار سے زائد اموات کی تصدیق

استنبول//ترکی میں زلزلے سے اب تک 3419ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک زلزلے سے 1600سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دونوں ممالک میں جاری ریسکیو آپریشن میں 65ملکوں کے 2600سے زیادہ اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا ماننا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے ہوئی ہلاکتوں کی تعداد اس سے آٹھ گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہلاک شدگان کے لیے پیر کو سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ترکی کی اناطول نیوز ایجنسی نے منگل کے روز محکمہ آفات و ہنگامی انتظام (AFAD) کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زلزلے میں کم از کم 15,834 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ترکی کے جنوبی صوبے کہرامنمارس میں مقامی وقت کے مطابق صبح 4بج کر17 بجے ریختر پیمانے پر 7.7 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازی عینتاب میں 6.4 شدت کا جھٹکا آیا اور اس کے بعد صوبہ کہرامنمارس میں پھر سے 7.4 شدت کا زلزلہ آیا۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا، جبکہ گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے، زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
ترک صدر نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کر دیا، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہے گا۔
ترکیے میں زلزلے کے بعد ملک بھر میں سکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، ترک وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تمام سکول 13 فروری تک بند رہیں گے۔