عظمیٰ ویب ڈیسک
واشنگٹن/نئی دہلی/ ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال نے امریکی این ایس اے اور سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو سے بات کی ہے اور انہیں ‘آپریشن سندور’ کے بارے میں بتایا ہے جس کے تحت ہندوستان نے پاکستان اور پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر سٹیک حملے کیے ہیں۔
واشنگٹن میں ہندوستانی سفارت خانے نے منگل کی رات دیر گئے کہا کہ حملوں کے فوراً بعد، این ایس اے ڈوبھال نے امریکی این ایس اے اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بات کی اور انہیں کارروائی سے آگاہ کیا۔
واشنگٹن میں ہندوستانی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا ’’دہشت گردوں نے 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ایک وحشیانہ حملے میں ایک نیپالی شہری سمیت 26 شہریوں کو ہلاک کر دیا۔‘‘
ہندوستان کے پاس قابل اعتماد سراغ، تکنیکی معلومات، زندہ بچ جانے والوں کی گواہی اور دیگر شواہد موجود ہیں جو اس حملے میں پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کے واضح ملوث ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ہندوستان نے پہلے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والے انفراسٹرکچر کے خلاف کارروائی کرے گا۔ اس کے بجائے، پچھلے پندرہ دن کے دوران، پاکستان نے پہلگام حملے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور ہندوستان کے خلاف جھوٹی مہم چلانے کا الزام لگایا ہے۔
ہندوستان کے اقدامات مرکوز اور عین مطابق، ذمہ دارانہ رہے ہیں اور ایسے اقدامات یا رد عمل سے گریز کیا ہے جو صورتحال کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔ ہندوستان نے پاکستانی شہری، اقتصادی یا فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا۔ صرف معلوم دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ڈوبھال نے آپریشن سندور کی امریکی وزیر خارجہ روبیو کو دی جانکاری
