عظمیٰ ویب ڈیسک
لندن/نئی دہلی/ہندوستان اور برطانیہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار کی کوئی جگہ نہیں ہے اور انتہا پسند نظریات کی حامل قوتوں کو جمہوری آزادیوں کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی وزیر اعظم نریندر مودی، جو برطانیہ کے سرکاری دورے پر ہیں، جمعرات کو لندن میں اپنے ہم منصب کیئر اسٹارمر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کے بعد ایک پریس بیان میں کہا کہ جمہوری آزادیوں کا غلط استعمال کرکے جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرنے پر برطانیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا، “ہم اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم اس بات سے بھی اتفاق کرتے ہیں کہ انتہا پسند نظریات کی حامل قوتوں کو جمہوری آزادیوں کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جمہوری آزادیوں کا غلط استعمال کرنے اور جمہوریت کو کمزور کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی معیشتوں کو اس سے بہت فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا، آج ہمارے تعلقات میں ایک تاریخی دن ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ کئی سالوں کی محنت کے بعد، آج دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ طے پایا ہے۔ ہندوستانی ٹیکسٹائل، جوتے، زیورات، سمندری غذا کی مصنوعات اور انجینئرنگ مصنوعات کو برطانیہ کی مارکیٹ تک بہتر رسائی ملے گی۔ ہندوستان کی زرعی مصنوعات اور کھانے کی مصنوعات کی صنعت کے لیے برطانوی مارکیٹ میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاہدہ ملک کے نوجوانوں اور چھوٹے، مائیکرو اور میڈیم انٹرپرائزز کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا، “یہ معاہدہ ہندوستان کے نوجوانوں، کسانوں، ماہی گیروں اورایم ایس ایم ای سیکٹر کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہوگا۔ دوسری طرف، برطانیہ میں بنی مصنوعات جیسے طبی آلات اور ایرو اسپیس کے اجزاء ہندوستان کے لوگوں اور صنعت کو قابل رسائی اور سستی قیمتوں پر دستیاب ہوں گے۔
مودی نے کہا کہ دونوں ملک جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سمت دینے کے لیے ویژن 2035 پر بھی بات چیت کریں گے۔ انہوں نے کہا، “آج ہم اگلی دہائی میں اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی رفتار اور توانائی دینے کے لیے ویژن 2035 پر بھی بات کریں گے۔ یہ ٹیکنالوجی، دفاع، آب و ہوا، تعلیم اور عوام سے عوام کے رابطے کے شعبوں میں مضبوط، قابل اعتماد اور پرجوش شراکت داری کا روڈ میپ ہوگا۔مختلف ممالک کے درمیان جاری تنازعات اور محاذ آرائی پر انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ہم ہند-بحرالکاہل میں امن و استحکام، یوکرین میں جاری تنازعہ اور مغربی ایشیا کی صورتحال پر خیالات کا تبادلہ کرتے رہے ہیں۔ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ضروری ہے۔ آج کے دور کا تقاضا ترقی ہے، توسیع پسندی نہیں۔وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ احمد آباد میں ہوائی حادثے میں ہلاک ہونے والے برطانوی شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔
کرکٹ کو دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کی ایک بہترین مثال قرار دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور برطانیہ اعلیٰ اسکورنگ شراکت داری قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا “ہم دونوں کے لیے کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں ہے، بلکہ ایک جذبہ ہے۔ اور یہ ہماری شراکت داری کی ایک بہترین مثال بھی ہے۔ بعض اوقات سوئنگ اور مس ہو سکتے ہیں، لیکن ہم ہمیشہ سیدھے بلے سے کھیلتے ہیں! ہم ایک مضبوط اور زیادہ اسکور کرنے والی شراکت قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں”۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرا معیار برداشت نہیں کیا جائے گا: ہندوستان-برطانیہ
