عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پہلگام حملے میں شہید ہونے والے لیفٹیننٹ ونے ناروال کی اہلیہ، ہمانشی ناروال نے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعے کے بعد مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف نفرت یا تشدد نہ کریں۔ ہمانشی، جن کی شادی لیفٹیننٹ ناروال کیساتھ حملے سے صرف ایک ہفتہ قبل ہوئی تھی۔
ہمانشی کا کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، صرف امن۔ انصاف بھی چاہتے ہیں، لیکن ہم نہیں چاہتے کہ مسلمانوں یا کشمیریوں کو نقصان پہنچایا جائے ۔ انھوں نے صرف انہی لوگوں کو سزا ملنی چاہیے جنہوں نے یہ ظلم کیا ہے۔
ہمانشی اور لیفٹیننٹ ناروال اپنے ہنی مون کے لیے پہلگام گئے تھے جب 22 اپریل کو ان پر حملہ ہوا۔ یکم مئی کو ناروال کی سالگرہ تھی۔ اگر وہ زندہ ہوتے تو جمعرات کے روز 27 برس کے ہو جاتے۔
اس موقع پر کرنال میں واقع این جی او ’’نیشنل انٹیگریٹڈ فورم آف آرٹسٹس اینڈ ایکٹیوسٹس‘‘کی جانب سے ایک خون عطیہ کیمپ منعقد کیا گیا، جس میں کئی مقررین نے مہلوک آفیسر کی قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
کیمپ کے دوران ہمانشی ناروال نے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف نفرت یا تشدد سے گریز کی اپیل کی اور کہا کہ وہ اپنے شوہر کے لیے ’’شانتی ‘‘کی دعا کرتی ہیں اور ’’انصاف‘‘چاہتی ہیں۔
کیمپ میں دہلی اور بنگلور سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے لوگ شریک ہوئے۔ ایک عطیہ دہندہ نے کہاہم صرف خون دے کر ان کو خراجِ عقیدت پیش کر سکتے ہیں، لیکن ان کے جانے کا خلا کوئی نہیں بھر سکتا۔ قوم ہمیشہ لیفٹیننٹ ناروال کی قربانی کو یاد رکھے گی۔
قابل ذکر ہے پہلگام حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبہ اور تاجروں کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کے واقعات پیش آئے، جس پر جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے رابطہ کر کے کشمیریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی درخواست کی ہے۔
مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف نفرت نہ پھیلائی جائے:ہمانشی ناروال
