عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر عبد الرحیم راتھرنے بدھ کے روز نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے مبارک گل کو ایوان میں کشمیری زبان میں بولنے سے روک دیا، یہ کہہ کر کہ ایوان میں کوئی مترجم موجود نہیں ہے۔زیرو آور کے دوران ایم ایل اے مبارک گل نے کشمیری زبان میں اپنی تقریر شروع کی اور مقامی نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا ذکر کیا، جنہوں نے آبی ذخائر کے ارد گرد تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات پر تشویش ظاہر کی تھی۔
تاہم اسپیکر نے انہیں روک دیا اور کہا کہ ان کی تقریر ریکارڈ پر نہیں جا رہی ہے۔آپ کشمیری زبان میں بغیر اجازت کیوں بول رہے ہیں؟ ایوان میں کوئی مترجم موجود نہیں ہے، اس لیے تقریر ریکارڈ نہیں ہو رہی ہے،اسپیکر نے ایم ایل اے کو متنبہ کیا۔اس کے بعد مبارک گل نے اپنی تقریر اردو میں جاری رکھی اور کہا کہ کشمیری، ڈوگری سمیت دیگر علاقائی زبانوں کو اسکول کی سطح پر نظرانداز کیا جا رہا ہے، حالانکہ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ یہ زبانیں یونیورسٹی سطح تک پڑھائی جاتی ہیں۔ایم ایل اے مبارک گل نے کہاتازہ ترین رپورٹ کے مطابق، کشمیری، ڈوگری اور دیگر علاقائی زبانیں اسکولوں میں نہیں پڑھائی جا رہیں۔ حکومت کو اس معاملے پر فوری توجہ دینی چاہیے۔
اسمبلی میں کشمیری زبان بولنے کی اجازت نہیں: اسپیکر کا ایم ایل اے مبارک گل کو انتباہ