عظمیٰ ویب ڈیسک
چنئی/ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے جمعرات کو لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل کی منظوری کی شدید مذمت کی اور اعلان کیا کہ ڈی ایم کے اس قانون سازی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔
تمل ناڈو اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کہا، تمل ناڈو لڑے گا، اور اس جنگ میں کامیاب ہوگا۔ ڈی ایم کے کے اراکین اسمبلی نے اجلاس کے دوران سیاہ بیجز پہن کر بل کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔
وزیر اعلیٰ نے ایوان کو یاد دلایا کہ 27 مارچ کو تمل ناڈو اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں وقف ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا، کیونکہ یہ قانون مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتا ہے اور اقلیتی مسلم برادری کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ملک بھر میں زیادہ تر سیاسی جماعتوں نے اس بل کی مخالفت کی، اس کے باوجود اسے لوک سبھا میں منظور کرلیا گیا، جو قابل مذمت ہے۔ اگرچہ یہ بل منظور ہو گیا ہے، لیکن اسے مسترد کرنے کے لیے بڑی تعداد میں ووٹ بھی ڈالے گئے۔
وزیر اعلیٰ اسٹالن نے بتایا کہ 232 اراکین نے بل کے خلاف ووٹ دیا، جو ایک معمولی تعداد نہیں ہے۔ مخالفت اس سے بھی زیادہ مضبوط ہو سکتی تھی۔ اس قانون کو مکمل طور پر واپس لینا ضروری ہےـ
انہوں نے کہا بل کی منظوری کے طریقہ کار اور وقت پر بھی اعتراض کیا۔رات 2 بجے ایک حساس قانون سازی کو پیش کرنا اور ملک کی بیشتر سیاسی جماعتوں کی مخالفت کو نظر انداز کرنا، بھارتی آئین پر براہ راست حملہ اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش ہےـ
وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ڈی ایم کے وقف (ترمیمی) بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی اور تمل ناڈو قانونی اور سیاسی طور پر اس کے خلاف لڑائی جاری رکھے گا۔