ڈاکٹر کرن سنگھ کا جموں و کشمیر کی تاریخ کے متوازن اور جامع مطالعے پر زور

Mazar Khan
3 Min Read
File Photo

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کرن سنگھ نے منگل کے روز جموں و کشمیر کی تاریخ کے بارے میں متوازن اور معلوماتی علم کو بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کی ضرورت پر زور دیا۔
وہ یونیورسٹی آف جموں کے شعبہ تاریخ اور مہاراجہ گلاب سنگھ ریسرچ سینٹر، جموں کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ قومی سیمینار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ سیمینار مہاراجہ پرتاپ سنگھ کی زندگی اور وراثت پر مرکوز تھا۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے مہاراجہ پرتاپ سنگھ کی اہم خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کے سماجی اور معاشی تبدیلیوں میں کردار کو اہم اور دور رس قرار دیا۔ انہوں نے ڈوگرہ حکمرانوں کی حکومت اور وژن کے کم معروف پہلوؤں کا انکشاف کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے تاریخی تناظر میں ان کے اثرات کو ایک نئے انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈوگرہ حکمرانوں کے ورثے کو قومی تاریخی نصاب کا حصہ بنانا چاہیے، کیونکہ ان کی ثقافتی اور سیاسی خدمات کو اکثر نظر انداز کیا گیا ہے۔
پروفیسر اومیش رائے، وائس چانسلر، یونیورسٹی آف جموں، نے بھی تقریب میں شرکت کی اور تاریخی مواد کے مطالعہ پر زور دیا تاکہ جموں کی ثقافتی وراثت اور شناخت کو بحال کیا جا سکے۔ انہوں نے نصاب کو دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی تاکہ ڈوگرہ حکمرانوں کے کردار کو نمایاں کیا جا سکے۔
سیمینار کے دوران مختلف نامور اسکالرز نے مقالے پیش کیے، جن میں پروفیسر کے این پانڈتا، بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) ڈاکٹر وجے ساگر دھیمن، ڈاکٹر یونس رشید اور دیگر شامل تھے۔ سیمینار کے اہم نکات میں نئی کتاب “مہاراجہ رنبیر سنگھ کی زندگی اور وراثت” کی رونمائی بھی شامل تھی، جسے ڈاکٹر کرن سنگھ اور شاہی خاندان کے دیگر افراد نے مشترکہ طور پر جاری کیا۔
سیمینار کا مقصد جموں و کشمیر کی تاریخ کو استعماری نظریات سے آزاد کر کے ایک متوازن اور درست نقطہ نظر فراہم کرنا تھا تاکہ اس خطے کے حکمرانوں کی خدمات کو صحیح طور پر سراہا جا سکے۔

Share This Article