عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/ جموں و کشمیر حکومت نے جمعہ کے روز کہا کہ پاکستان کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) سے بے گھر ہونے والے افراد، جو کئی دہائیاں قبل مرکز کے زیر انتظام خطے میں آ کر آباد ہوئے تھے، کو اب ان کے نام پر الاٹ شدہ زمین کے مکمل ملکیت کے حقوق دے دیے گئے ہیں۔
محکمہ مال نے ایک رکنِ اسمبلی کے سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ 1947، 1965 اور 1971 کے بے گھر افراد کو مختلف سرکاری احکامات اور قوانین کے تحت پہلے ہی ملکیتی حقوق فراہم کیے جا چکے ہیں۔
محکمہ نے بتایا کہ حکومت نے پناہ گزین بستیوں کو باقاعدہ تسلیم کرنے اور ملکیتی حقوق دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں کابینہ آرڈر نمبر 578-C (1954)، زرعی اصلاحات ایکٹ 1976 اور 1966 و 2024 میں جاری احکامات شامل ہیں۔
مزید کہا گیا کہ اہل خانہ کو قواعد و ضوابط کے مطابق مہاجرین کی زمین، سرکاری زمین، اور رہائشی مکانات الاٹ کیے گئے، جبکہ زیادہ سے زیادہ حد بعد میں بڑھا کر مزید خاندانوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔
محکمہ کے مطابق، 2024 میں جاری تازہ احکامات کے تحت ان بے گھر افراد کو، بشمول مغربی پاکستان کے بے گھر افراد کے، جو اپنی الاٹ شدہ زمین پر مسلسل قابض رہے ہیں، مکمل ملکیتی حقوق دیے جا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اہل مستحقین کے لیے آگاہی کیمپ منعقد کیے جا رہے ہیں اور کیس فائلیں تیزی سے تیار کی جا رہی ہیں تاکہ کسی کو بھی اس فائدے سے محروم نہ رکھا جائے۔
محکمہ نے مزید کہا کہ انتظامیہ جموں و کشمیر بھر میں آباد بے گھر خاندانوں کو زمین کی مکمل ملکیت کے حقوق دینے کے آخری مرحلےمیں ہے۔
پی او جے کے کے بے گھر افراد کو جموں و کشمیر میں زمین کے مالکانہ حقوق دیے گئے: حکومت
 
			 
								 
		 
		 
		 
		 
		 
		 
		