وادی میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کاخطرہ

 

سری نگر// وادی کشمیر اور جموں خطہ کے کچھ حصوں میں گزشتہ چند دنوں سے مسلسل بارشوں کی وجہ سے پیدا صورتحال کے پیشِ نظر حکام نے کہا کہ خطہ میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔

 

حکام نے بتایا کہ جب بھی مسلسل بارشیں ہوتی ہیں یا سیلاب جیسی صورتحال ہوتی ہے تو پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ لوگ پانی پیتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور پانی کے نمونے باقاعدگی سے لے کر اس کی جانچ کریں تاکہ صحت پر بارش کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور بیماریوں کے پھیلنے سے بچا جا سکے۔

 

اسی دوران ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر نے بھی ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں لوگوں سے پانی پینے کے دوران احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔

 

ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کا کہنا ہے،”چونکہ کشمیر میں مسلسل بارشیں ہو رہی ہیں، اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا خدشہ ہے۔ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کے حوالے سے اضلاع میں گردش کرنے کے لیے اپنے آئی ڈی ایس پی کے تحت اپنی ریپڈ رسپانس ٹیموں کو فعال کرنے کی ہدایت دی “۔

 

ڈپٹی ڈائریکٹر نے وادی کشمیر کے تمام چیف میڈیکل آفیسرز سے درخواست کی ہے کہ وہ ضلع میں سی ایچ او ایس، ہیلتھ ایجوکیٹرز کو تیار کریں تاکہ کمیونٹی میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاو¿ کے لیے آگاہی فراہم کی جا سکے۔

 

خط میں کہا گیا ہے کہ ”اپنے اضلاع میں آئی ڈی ایس پی کے تحت پبلک ہیلتھ لیبارٹری میں جانچ کے لیے پانی کے نمونے (پانی کے ذرائع اور صارف کے مقامات سے) باقاعدگی سے لیے جائیں تاکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور پھیلنے کی کم سے کم موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے“۔

 

ڈی ایچ ایس کے نے لوگوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ پانی کو 20 منٹ تک ابالنے کے بعد ہی پیئیں، پینے کے پانی کے ذخیرہ کرنے والے کنٹینرز کو دھوئیں، کھانا کھانے سے پہلے اور واش روم استعمال کرنے کے بعد صابن سے ہاتھ دھوئیں اور صابن اور پانی کے درمیان رابطے کا دورانیہ 15 سے 20 سیکنڈ کے درمیان ہونا چاہیے۔

 

اُنہوں نے لوگوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ آلودہ پانی کے ذرائع کو روکنے کے لیے کھلے میں رفع حاجت اور پیشاب کرنے سے گریز کریں، انگلیوں کے ناخن چھوٹے اور صاف رکھیں اور کھانا پکانے سے پہلے کچے کھانے کے مواد جیسے تازہ سبزیوں کو اچھی طرح دھو لیں۔

 

پانی کلورینیٹ کریں، اور اگر او آر ایس دستیاب نہ ہو تو گھر کا او آر ایس تیار کریں اور سیلاب اور گندے پانی سے زیادہ دیر تک رابطے سے گریز کریں اور رابطے کی صورت میں جسم کے حصوں کو صابن اور پانی سے صاف کریں۔ پانی سے دھونے والی بیماریاں ناقص حفظان صحت (پانی کی ناکافی فراہمی) کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ یہ اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب میٹھے پانی کی کمی ہوتی ہے اور آلودہ پانی جلد اور آنکھوں کے ساتھ رابطے میں آتا ہے۔ یہ خارش، ایگزیما، ٹریچوما، جوئیں اور ٹک سے پیدا ہونے والی بیماریاں ہیں”۔