عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں خطے میں حالیہ عسکری حملوں کو مدِ نظر رکھ جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین نے موجودہ سیکورٹی صورتحال پر چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ سیکورٹی ایجنسیاں بالادست ہیں، جسے برقرار رکھنا ہو گا۔
اُنہوں نے کہا، “ہمارے سامنے سیکورٹی کی صورتحال ہے، جس پر بحث کی جا سکتی ہے، تاہم، یہ واضح ہے کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی بالادستی ہے”۔
اُنہوں نے کہا، ” وادی میں خوف کا ماحول یقینی طور پر 5 سال پہلے کے مقابلے میں کم ہے اور یہ پُرامن معمولاتِ زندگی کی مجموعی صورتحال سے ظاہر ہے جس کے ہم گواہ ہیں “۔
غیر ملکی ملی ٹینٹوں کی دراندازی کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے خطے کی پیچیدگیوں پر روشنی ڈالی۔
سوین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، “کچھ غیر ملکی ملی ٹینٹ دراندازی کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں اور سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ میں ہم سب نے کم و بیش اس سے اتفاق کیا ہے اور ہم اس سے باخبر ہیں اور ہم اسے تسلیم کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ ہمارے یہاں جنگلات، نالے، دریا کے علاقوں اور مختلف ٹپوگرافیکل چیلنجز کے ساتھ ایک طویل غیر محفوظ سرحد ہے۔ دشمن ملی ٹینٹوں کو دراندازی کے زریعے اس طرف دھکیلنے کیلئے مسلسل نئے طریقے وضع کر رہا ہے۔ بنیادی طور پر غیر ملکی ملی ٹینٹوں اور یہاں مدد کرنے والے اُن کے مقامی حامی سیکورٹی فوسز کیلئے ایک چیلنج ہیں”۔
ان چیلنجوں کے باوجود، سوین نے یقین دلایا کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ مضبوط اور منصوبہ بند طریقے سے مسائل کو حل کر رہی ہے۔