عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کے باوجود بھی مرکزی زیر انتظام علاقے میں ابھی بھی جمہوریت پوری طرح سے بحال نہیں ہوپائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس سرکار کا حصہ ضرور ہے لیکن ہم عمر عبداللہ کی قیادت والی سرکار سے سوالات کرنے کا حق بھی رکھتے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی درجے کی بحالی کو لے کر کانگریس نے جموں صوبے میں ضلعی سطح پر کارکنان سے گفت وشنید کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
ان کے مطابق کانگریس نے سٹیٹ ہڈ کی بحالی کی خاطر جو مہم شروع کی اس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ۔
طاریق حمید قرہ نے کہا :’ریاستی درجے کی بحالی پر مرکزی حکومت کی جانب سے لیت ولعل کی پالیسی اپنانے پر لوگوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ عوامی حکومت کے باوجود بھی لوگوں کے مسائل حل نہیں ہو پارہے ہیں اور ہمیں اس پر کھل کر بات کرنی چاہئے۔
کشتواڑ دورے کے بارے میں طاریق حمید قرہ نے کہاکہ وہاں پر ہمیں لوگوں سے ملنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔
کانگریس یوٹی صدر نے کہاکہ کشتواڑ میں ہمیں لوگوں سے بات کرنی تھی لیکن انتظامیہ نے اسکی اجازت نہیں دی ۔ انہوں نے کہاکہ کشتواڑ میں کئی پن بجلی پروجیکٹ چل رہے ہیں لیکن وہاں کے لوگوں کو بجلی میسر نہیں۔
پی سی سی چیف نے کہاکہ ڈیلی ویجروں کی نوکریاں مستقل کرنے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی پیش رفتہ نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے اپنے اپنے منشور میں ڈیلی ویجروں کی نوکریاں مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک اس حوالے سے سرکار نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا ہے۔
طاریق حمید قرہ نے کہا :’الیکشن کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں جمہوریت پوری طرح سے بحال نہیں ہوپائی ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ ہم سرکار کا حصہ ضرور ہے لیکن حکومت سے سوالات کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ لوگوں کے مسائل حل کیوں نہیں ہو رہے ہیں۔
عوامی حکومت کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں جمہوریت کا فقدان نظر آر ہا ہے :طارق حمید قرہ
