عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں ہفتے کی شام دیر گئے زور دار دھماکوں کی آوازوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ کھڑکیاں لرز اٹھیں اور کئی علاقوں میں فوراً بلیک آؤٹ کر دیا گیا، جبکہ سائرن کی آوازیں بھی مسلسل سنائی دیتی رہیں۔
دھماکوں کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز ہائی الرٹ ہو گئیں اور کئی حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ شہر میں سناٹا چھا گیا جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ یہ دھماکے سری نگر کے کئی علاقوں میں سنے گئے ہیں، حالانکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیز فائر کا اعلان ہو چکا ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا:’سیز فائر کے باوجود سری نگر کے مختلف علاقوں میں شام سے زور دار دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں۔ یہ تشویشناک ہے، حکام کو فوری طور پر واضح کرنا چاہیے کہ اصل صورتحال کیا ہے۔‘
ادھر حکام کی جانب سے ابھی تک ان دھماکوں کی نوعیت یا وجہ کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور تمام ممکنہ پہلوؤں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔
سیز فائر کے باوجود سری نگر دھماکوں سے لرز اٹھا، متعدد علاقوں میں بلیک آؤٹ
