عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کانگریس رہنما طارق حمید قرہ نے جموں و کشمیر اسمبلی کے پہلے بجٹ اجلاس پر مثبت ردعمل دیا، جو سات سال سے زائد عرصے کے بعد قانون سازی کے عمل کی بحالی کی علامت ہے۔
قرہ نے طویل وقفے کے بعد بجٹ تقریر سننے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاسالوں بعد بجٹ تقریر سننا خوش آئند ہے۔ جمہوریت بحال ہو رہی ہے، لیکن بجٹ کے مواد پر تبصرہ اس کے مکمل جائزے کے بعد کریں گے۔
انہوں نے بجٹ کے مشمولات کو غور سے جانچنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ہم مواد کا مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی اس پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں تاکہ ایک بامعنی بحث ہو سکے۔
تاہم، قرہ نے خطے کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے جمہوریت کی بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی مکمل بحالی اسی وقت ممکن ہوگی جب ریاست کی خودمختاری اور طرز حکمرانی سے متعلق مسائل کو صحیح طریقے سے حل کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا، **”ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بھیجی گئی تھی، اور ان کی رپورٹ کے مطابق کئی اہم مسائل ابھی بھی حل طلب ہیں، جو باعث تشویش ہیں۔”**
قرا نے جاری سیاسی بحث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پارٹی ساتھی خورشید صاحب نے دفعہ 370 کے حوالے سے جو بیان دیا ہے، اس پر ان کی جماعت اپنا موقف اسمبلی اجلاس کے باضابطہ آغاز پر واضح کرے گی۔