عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہتھیاروں کی دوڑ میں پھر سے اضافہ ہونے کے ساتھ، دفاعی شعبے کو اب محض ایک ضروری خرچ کے بجائے ایک اسٹریٹجک اقتصادی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ’دفاعی شعبے کی اقتصادیات‘ پر خصوصی زور دینے کی ضرورت ہے۔
سنگھ نے پیر کو یہاں ڈیفنس اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ (ڈی اے ڈی) کے زیر اہتمام کنٹرولرز کانفرنس 2025 میں دفاعی شعبے میں اہم اور تبدیلی لانے والے بدلاؤ کے بارے میں بات کی۔ دنیا کے کئی حصوں میں بڑھتے ہوئے تنازعات اور جھڑپوں کے پیش نظر ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی دوڑ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ آج ہندوستان سمیت پوری دنیا پھر سے مسلح ہونے کے ایک نئے دور سے گزر رہی ہے۔ اب اس شعبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک دفاعی شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری کو پوری معیشت کا حصہ بھی نہیں سمجھا جاتا تھا اور اسے محض ضروری خرچ کے طور پر دیکھا جاتا تھا اور سیکورٹی پر سرمایہ کاری کا کوئی اقتصادی تجزیہ بھی نہیں ہوتا تھا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ دفاعی شعبے میں ہتھیاروں سے متعلق سرمایہ کاری میں اضافے کی وجہ سے دفاعی شعبے کی اقتصادیات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج کے دور میں جب ہتھیاروں اور متعلقہ سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہمیں دفاعی اقتصادیات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، آج امریکہ اور یورپی یونین سمیت تقریباً سبھی بڑے ممالک اپنے دفاعی اخراجات میں تیزی سے اضافہ کر رہے ہیں، ایسے میں دفاعی اقتصادیات کی اہمیت بھی بڑھ جاتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اب دفاعی شعبہ محض ایک ضروری خرچ نہیں ہے بلکہ اسے ایک اقتصادی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کا معیشت پر کئی گنا اثر پڑتا ہے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ دفاعی شعبہ نہ صرف اپنے طور پر ترقی کر رہا ہے بلکہ دوسرے شعبوں کی ترقی میں بھی تعاون کر رہا ہے۔
دفاعی شعبے کو اب ایک مؤثر اقتصادی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے: راج ناتھ
