سری نگر//اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر سید الطاف بخاری نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر میں منتخب حکومت کے بننے کے بعد لوگوں کی امنگوں کے خلاف لئے گئے تمام فیصلوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔
خبر رساں ایجنسی کے این او کے مطابق بخاری نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ان ملازمین کے بارے میں پوچھے جانے پر، جنہیں دربار موو کے ایک حصے کے طور پر جموں شفٹ ہونے کو کہا گیا ہے، کہا کہ یہ لوگوں کی امنگوں کے خلاف لیا جانے والا آخری فیصلہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ اگلے سال نئی منتخب حکومت بنے گی اور ایسے تمام فیصلوں کو ترجیحی بنیادوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جس میں انہوں نے اپنے بیٹے عمر عبداللہ کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی بات کی تھی، بخاری نے کہا کہ اگر سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے کام کو مدنظر رکھتے ہوئے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے تو یہ اچھی اور قابل تعریف بات ہے ۔
اُنہوں نے مزید کہا،”عمر اور محبوبہ نے اپنی سیاسی اننگز کھیل لی ہے، اور انہوں نے لوگوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔ لہذا، اگر انہوں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے، تو یہ قابل تعریف ہے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ بانڈی پورہ کے حاجن علاقہ سے کانگریس کے سابق ضلع صدر امتیاز احمد پرے، حاجن (سی) سے ڈی ڈی سی ممبر فرجیل احمد ڈار، بی ڈی سی غلام نبی گنی آج کارکنوں کے ساتھ اپنی پارٹی میں شامل ہو گئے۔
منتخب حکومت بننے کے بعد عوامی امنگوں کے خلاف فیصلوں پر نظر ثانی کی جائے گی:الطاف بخاری
