عظمیٰ ویب ڈیسک
کولگام/جنوبی ضلع کولگام کے اکھال جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں کے درمیان جاری تصادم اتوار کو تیسرے دن میں داخل ہو گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ رات بھر وقفے وقفے سے دھماکوں اور فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق یہ آپریشن جمعہ کو اُس وقت شروع کیا گیا جب سیکورٹی فورسز کو گھنے جنگل میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں۔
تصادم میں اب تک دو ملی ٹینٹ مارے جا چکے ہیں جبکہ ایک اور کے زخمی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس دوران ایک فوجی اہلکار بھی زخمی ہوا ہے جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ رواں سال کا سب سے بڑا انسدادِ دہشت گردی آپریشن ہو سکتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس نگرانی کے آلات، بشمول ڈرونز اور تھرمل امیجنگ ڈیوائسز کے ساتھ ساتھ پیرا اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
پولیس اور فوج کے اعلیٰ افسران، جن میں ڈائریکٹر جنرل پولیس (DGP) اور جنرل آفیسر کمانڈنگ (GOC) 15 کور شامل ہیں، صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں، تاہم آخراطلاعات ملنے تک آپریشن جاری ہے۔