عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کشتواڑ کے علاقے چسوتی میں 14 اگست کو آنے والے تباہ کن بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد جموں و کشمیر کے محکمہ صحت و طبی تعلیم نے متاثرہ آبادی کو فوری اور مؤثر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق سب ڈسٹرکٹ اسپتال (ایس ڈی ایچ) پڈر میں 13 اضافی ڈاکٹر اور 31 پیرا میڈیکس تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ محکمہ کے سینئر افسران پڈر میں موجود رہ کر ریسکیو اور طبی کارروائیوں کی براہِ راست نگرانی کر رہے ہیں۔
ضلع اسپتال (ڈی ایچ) کشتواڑ میں بھی گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) ڈوڈہ سے جنرل سرجنز، آرتھوپیڈک سرجنز اور اینستھیٹسٹ ڈاکٹرز کی اضافی ٹیمیں پہنچا دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام تیسرے درجے کے طبی مراکز کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ جی ایم سی ڈوڈہ میں ایک ماہر ٹیم تیار ہے جو ضلع اسپتال کشتواڑ سے ریفر ہونے والے مریضوں کا علاج کرے گی۔
جی ایم سی جموں میں 50 خصوصی ڈیزاسٹر بیڈز، 20 وینٹی لیٹر بیڈز اور 5 فعال آپریشن تھیٹرز کو مکمل فعال کر دیا گیا ہے۔ ماہر ٹیموں میں آرتھوپیڈیشنز، نیورو سرجنز، کریٹیکل کیئر اینستھیٹسٹ اور میکسیلو فیشل کنسلٹنٹس شامل ہیں۔ اسپتال کے بلڈ بینک میں کسی بھی ہنگامی ضرورت کے لیے 200 سے زائد یونٹ خون کا ذخیرہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
ہنگامی طبی سہولتوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پی جی آئی ایم ای آر) چندی گڑھ سے کریٹیکل کیئر اسپیشلسٹس اور نیورو سرجنز پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم جی ایم سی جموں روانہ کر دی گئی ہے۔
سانحے کے فوری بعد محکمہ صحت، این ایچ پی سی، فوج، سی آر پی ایف اور جے اینڈ کے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی 108 ایمرجنسی سروسز کے تحت کل 65 ایمبولینسز ریسکیو اور مریضوں کی منتقلی کے لیے تعینات کر دی گئی ہیں۔محکمہ صحت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس ہنگامی صورتحال میں ہر ممکن طبی امداد اور وسائل فراہم کیے جائیں گے، جبکہ حالات پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
کشتواڑ سانحہ: پی جی آئی چندی گڑھ سے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم جموں روانہ
