عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/اکنامک آفینسز وِنگ کرائم برانچ کشمیرنے جمعرات کو سرینگر اور بڈگام میں سات افراد بشمول تحصیلدار کے خلاف درج ایف آئی آر کے سلسلے میں کئی مقامات پر تلاشی کارروائیاں کیں۔ ان افراد پر بدعنوانی، دھوکہ دہی، جعلی انتقالات اور ریونیو ریکارڈ میں غلط اندراجات جیسے الزامات ہیں۔
کرائم برانچ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، کیس کی بنیاد ایک تحریری شکایت پر رکھی گئی جس میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ نے محمد شفیع لون عرف شفی چینی ولد عبدالاحد لون ساکن مکان نمبر 187، سیکٹر بی، پیر باغ سرینگر سے بَلہامہ میں 5 کنال 4 مرلہ زمین فی کنال 17 لاکھ روپے کے حساب سے خریدی۔ اس مقصد کے لیے تین سیل ڈیڈز تیار کی گئیں اور شکایت کنندہ نے 88 لاکھ 40 ہزار روپے ادا کیے۔ اس کے علاوہ، شکایت کنندہ نے گوری پورہ کی 2 کنال زمین بھی اس سودے کے بدلے میں دی، جو بعد میں ملزم نے دوبارہ فروخت کر دی۔
شکایت میں مزید کہا گیا کہ سیل ڈیڈز کو ریکارڈ کی اپ ڈیٹ کے لیے ملزمان نے واپس لیا تھا، لیکن واپسی پر معلوم ہوا کہ سیل ڈیڈز میں خسرہ نمبرز کو تبدیل کر کے غلط اندراجات کیے گئے ہیں۔ بعد میں معلوم ہوا کہ زمین پر شکایت کنندہ کا قبضہ ہونے کے باوجود ایک فرد نے 2 کنال 10 مرلہ زمین زبردستی اپنے قبضے میں لے لی اور دعویٰ کیا کہ یہ زمین اسے ریاض احمد بھٹ ولد غلام محمد بھٹ ساکن نوگام سرینگر نے فروخت کی ہے۔
تحقیقات کے دوران کرائم برانچ نے پایا کہ ملزمان نے ریونیو افسران کی ملی بھگت سے جعلی خسرہ نمبرز درج کئے اور غلط انتقالات کرا کے ریاض احمد بھٹ کو ناجائز فائدہ پہنچایا، جس نے وہ زمین فروخت کی جو اس کی ملکیت ہی نہیں تھی۔
کرائم برانچ کے مطابق نصرت عزیز دختر عبدالعزیز لون ساکن گریز، حال مقیم مہجور نگر سرینگر (اس وقت کی تحصیلدار بلہامہ)، عاشق علی ولد غلام رسول خان ساکن پنیر جاگیر، حال مقیم حول سرینگر (اس وقت کے پٹواری بلہامہ)، ریاض احمد بھٹ ولد غلام محمد بھٹ ساکن نوگام سرینگر، محمد شفیع لون عرف شفی چینی ولد عبدالاحد لون ساکن مکان نمبر 187 سیکٹر بی، پیر باغ سرینگر ،شمیمہ اختر زوجہ محمد شفیع لون ساکن گوری پورہ راولپورہ، شہنواز احمد رراتھر ولد نور محمد راتھر ساکن پادشاہی باغ سرینگراور شبیر احمد وانی ولد محمد اسماعیل وانی ساکن بگاندر لَسجنملزمان میں کی فہرست میں شامل ہیں۔
ابتدائی تحقیقات سے ان پر دفعہ 167، 420، 120-بی آر پی سی اور دفعہ 5(2) انسداد بدعنوانی ایکٹ 2006 کے تحت جرم ثابت ہوتا ہے۔ اس کے مطابق، پولیس اسٹیشن اکنامک آفینسز ونگ (کرائم برانچ کشمیر) میں ایف آئی آر نمبر 14/2025 درج کی گئی ہے۔عدالت سے تلاشی وارنٹ حاصل کر کے سرینگر اور بڈگام کے سات مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے نصرت عزیز اور دیگر افراد ایف آئی آر نمبر 08/2021 میں بھی ملوث ہیں جس میں دفعہ 420، 467، 468، 471، 120-بی آر پی سی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعات شامل ہیں، اور اس کیس کی تحقیقات اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ کرائم برانچ کے مطابق، یہ ملزمان منظم طریقے سے سرگرم رہے ہیں اور سرینگر و بڈگام کے عوام کو شدید مالی نقصان اور ذہنی اذیت پہنچا رہے ہیں۔
کرائم برانچ کشمیر کی جانب سے سرینگر اور بڈگام کے مختلف مقامات پر چھاپے
