کانگریس نے اراضی، روزگار کے حقوق اور ریاستی درجہ کی بحالی پر قرارداد کی حمایت کی: قرہ

Mazar Khan
2 Min Read
File Image

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اسمبلی میں “ریاستی درجے” کی بحالی اور زمین، روزگار اور قدرتی وسائل کے لیے خصوصی ضمانتوں کے حق میں قرارداد کی حمایت کی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے فیصلے کے بعد ریاستی درجے کی بحالی واحد موزوں مطالبہ رہ گیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کے دفعہ 370 پر حالیہ بیان کی حمایت کی، جسے بی جے پی کے الزامات کا جواب قرار دیا۔
کھڑگے کا بیان جے کے پی سی سی کا موقف ہے اور 6 اگست 2019 کو کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی جانب سے منظور کردہ قرارداد میں بھی اسی بات کا اعادہ کیا گیا ہے۔
قرہ نے کہا، “سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد، ہمارا موقف واضح ہے کہ ریاستی درجہ بحال کیا جائے اور یہ بحالی زمین، روزگار اور قدرتی وسائل کے لیے خصوصی ضمانتوں کے ساتھ ہو”۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے بار بار انتخابی مہم میں آرٹیکل 370 کو اٹھانا کانگریس پر حملہ کرنے کا ہتھکنڈہ ہے، جبکہ بی جے پی خود کہتی ہے کہ یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے۔
قرہ نے مزید کہا کہ ریاستی درجہ حاصل کرنے کے بعد ہی جموں و کشمیر میں گزشتہ چند سالوں کے دوران نافذ کیے گئے بعض غیر عوامی قوانین کا جائزہ لیا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا، “ریاستی درجے کی بحالی ہمارے لیے انتہائی اہم ہے کیونکہ اسی صورت میں ہم ایسے قوانین کا ازسر نو جائزہ لے سکیں گے جنہیں یہاں کے لوگ غیر عوام دوست سمجھتے ہیں”۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس، نیشنل کانفرنس کی حکومت کی حمایت جاری رکھے گی، کیونکہ ان کے لیے ریاستی درجہ اولین ترجیح ہے۔

Share This Article