عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/فوجی کارروائی سےپاکستان کو باخبر کرنے پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو آڑے ہاتھوں لینے والےکانگریس لیڈر راہل گاندھی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے جوابی حملے کا سخت جواب دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ مسٹر دوبے جس وقت کا حوالہ دے رہے ہیں اس وقت کی مرکزی حکومت سے کانگریس حمایت واپس لے چکی تھی کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ جن باتوں پر وزیر خارجہ کا دفاع کررہے ہیں اس کی انہیں صحیح معلومات نہیں ہے۔ اس لئے اس بارے میں ساتھی رکن پارلیمنٹ نیرج شیکھر سے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
بی جے پی ایم پی کو جواب دیتے ہوئے انہوں نے لکھا ’’اس شخص کی معلومات کو درست کردیں کہ کانگریس پارٹی نے فروری 1991 میں ہی چندر شیکھر حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی۔ دسویں لوک سبھا کے انتخابات کا اعلان ہو چکا تھا۔ مزید معلومات کے لیے وہ اپنے پارٹی کے ساتھی رکن پارلیمنٹ نیرج شیکھر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ دوبے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مسٹر گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا ’’راہل گاندھی جی، یہ آپ کی حکومت کے دور میں کیا گیا ایک معاہدہ ہے۔ 1991 میں، آپ کی پارٹی کی حمایت یافتہ حکومت نے ایک معاہدہ کیا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان فوجیوں کے کسی بھی حملے یا نقل و حرکت کے بارے میں ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کریں گے۔ کیا یہ معاہدہ غداری ہے؟ کانگریس کا ہاتھ پاکستان کے ووٹ بینک کے ساتھ، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر جی پر قابل اعتراض تبصرہ آپ کو زیب نہیں دیتا ۔‘‘
کانگریس نے جے شنکر کا دفاع کرنے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کودیا سخت جواب
