عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے ایک دن قبل، کانگریس-نیشنل کانفرنس (این سی) اتحاد، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سرکردہ رہنماؤں نے حکومت سازی کے لیے پُر اعتماد دعوے کیے ہیں۔
کانگریس اور این سی نے مشترکہ طور پر 90 رکنی اسمبلی میں 46 نشستوں کی جادوئی حد عبور کرنے کا دعویٰ کیا، جب کہ بی جے پی آزاد امیدواروں پر انحصار کر رہی ہے اور پی ڈی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کوئی سیکولر حکومت اس کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینہ کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی 35 نشستیں حاصل کرکے سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی۔ آزاد امیدواروں اور ہم خیال جماعتوں کی مدد سے بی جے پی اکثریت حاصل کرلے گی۔
رینہ نے کہا، “ہمیں یقین ہے کہ ہم جموں و کشمیر میں 35 نشستیں جیتیں گے اور آزاد امیدواروں اور ہم خیال جماعتوں کی مدد سے ہم اکثریت کی حد پار کر لیں گے”۔
رینہ نے بی جے پی کے لیے عوامی حمایت پر زور دیا، خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی ریلیوں میں بڑی تعداد میں شرکت کو سراہا۔
دوسری جانب، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ کانگریس-این سی اتحاد کو برتری حاصل ہے۔
این سی کے صوبائی صدر جموں، رتن لال گپتا نے بھی کہا کہ اتحاد 53 سے زائد نشستوں کے ساتھ واضح اکثریت حاصل کرے گا۔
ادھر، پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے زور دے کر کہا کہ اگلی حکومت سیکولر ہوگی اور ان کی پارٹی کی حمایت کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی۔