عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں تازہ برفباری ہوئی ہے جس کے باعث پیر کے روز درجہ حرارت مزید گر گیا۔ برف سے ڈھکے پہاڑوں سے آنے والی یخ بستہ ہواؤں نے سردی کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔
سیاحتی مقامات گلمرگ، سونمرگ اور پہلگام میں تازہ برفباری کے باعث سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوگئی، جس سے سیاحوں کو گاڑیوں کی آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر گلمرگ اور بوٹاپتھری کے علاقے میں سڑکوں پر برف کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔
انتظامیہ نے انتباہ دیا ہے کہ ٹنگمرگ سے گلمرگ کی طرف بغیر نان سکیڈ چین والی گاڑیوں کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ، مغل روڈ جو کشمیر کو پونچھ سے جوڑتی ہے، سرینگر-لہہ اور بانڈی پورہ-گرز سڑکیں بھی برفباری کے باعث بند کردی گئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، پہاڑی علاقوں میں تازہ برفباری سے درجہ حرارت میں مزید کمی ہوئی ہے۔
پیر کے روز سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.3، گلمرگ میں منفی 9 اور پہلگام میں منفی 6.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جب کہ اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سرینگر میں 9.6، گلمرگ میں 1 اور پہلگام میں 7.8 ڈگری سیلسیس رہا۔
جموں شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 6.5، کٹرہ 6، بٹوت میں منفی 0.5، بانہال منفی 4.1 اور بھدرواہ منفی 3.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
وادی میں شدید سردی کا 40 دن طویل دورانیہ، جسے “چلہ کلان” کہا جاتا ہے، 21 دسمبر سے شروع ہوگا اور 30 جنوری کو ختم ہوگا۔ اس دوران شدید سردی کی وجہ سے اکثر آبی ذخائر منجمد ہوجاتے ہیں، جس سے کشتیوں کی نقل و حرکت متاثر ہوتی ہے۔
دھند اور کہرے کے باعث صبح کے اوقات میں لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے میں دشواری ہوتی ہے۔ اس دوران کشمیری عوام اپنے روایتی سردیوں کے سازوسامان جیسے کانگڑی اور پھیرن پر انحصار کرتے ہیں، جو سردی سے بچاؤ کا لازمی حصہ ہیں۔ کانگڑی اور پھیرن کو کشمیر کے تمام طبقات کے لوگ بغیر کسی تفریق کے استعمال کرتے ہیں۔