عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی ریزرویشن رپورٹ اس وقت تک عام نہیں کی جا سکتی جب تک اس کی منظوری لیفٹیننٹ گورنر نہیں دیتے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نےکہا کہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ رپورٹ چند دنوں میں عام کی جائے گی، بلکہ یہ کہا تھا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کو کابینہ میمو کی شکل میں تیار کیا جائے گا اور منظوری کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ کو ایل جی تک پہنچنے سے پہلے عام کرنا غیر قانونی ہے۔ یہ ایک دن میں نہیں ہوگا۔ کوئی حکومت دباؤ میں کام نہیں کرتی، اور میں وہ آخری شخص ہوں جس پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ ایک باقاعدہ طریقہ کار پر عمل ہو رہا ہے۔ کسی بھی ایسی معلومات کو افشا کرنا جو ابھی تک لیفٹیننٹ گورنر تک نہیں پہنچی، نہ صرف غیر مناسب ہے بلکہ غیر قانونی عمل کے ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ کچھ چھپانے کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی۔کابینہ میمو کو حتمی شکل دی جائے، دستخط ہوں اور وہ لیفٹیننٹ گورنر تک پہنچے۔ کچھ بھی چھپایا یا مؤخر نہیں کیا جا رہا۔ انھوں نے کہا ہمارا عمل مکمل ہو چکا ہے، یہ صرف چند دنوں کی بات ہے جب لیفٹیننٹ گورنر کابینہ میمو پر دستخط کریں گے اور تمام معلومات عوام کے سامنے رکھی جائیں گی، لیکن ہم کسی کے دباؤ میں آکر طریقہ کار کو نظرانداز نہیں کریں گے۔
لیفٹنٹ گورنر کی منظوری کے بغیر ریزرویشن رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا سکتا:وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ
