جموں و کشمیر میں سیکورٹی کنٹرول منتخب حکومت کو سونپا جائے: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ

KU Admin
3 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
احمدآباد/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں کشمیر یوٹی میں سیکورٹی کی ذمہ داریاں منتخب حکومت کو سونپی جائیں۔ گجرات کے دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ خاص طور پر قانون و انتظام جیسے حساس معاملات میںمنتخب نمائندوں کو مکمل اختیارات سے محروم رکھنا ناانصافی ہے۔
گاندھی نگر میں ہونے والی ٹریول ایکسپو میں شرکت کے بعد احمدآباد کے ہوٹل حیات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری حیثیت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا’’ہم کوئی بے وقعت لوگ نہیں ہیں، اگر عوام ہمیں منتخب کرتے ہیں تو ہمیں مکمل ذمہ داری بھی دی جانی چاہیے۔
ان کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب انہوں نے حال ہی میں دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ کی زیر صدارت ہونے والے سیکورٹی جائزہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ اس بارے میں سوال پر عمر عبداللہ نے جواب دیا’’سیکورٹی کا اختیار لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہے، یہی حقیقت ہے۔ اس کے باوجود میں باخبر رہتا ہوں، جانتا ہوں کہ سیکورٹی فورسز کہاں تعینات ہیں اور کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہم سیاحتی مقامات کو آہستہ آہستہ اور احتیاط سے دوبارہ کھول رہے ہیں۔
عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ بحال نہ کیے جانے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا’’ہم اس ملک کے واحد بدقسمت لوگ ہیں جن کی ریاست کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کر دیا گیا۔ باقی جگہوں پر تو یونین ٹیریٹریز کو ریاست کا درجہ دیا جا رہا ہے، مگر ہم ابھی بھی انتظار میں ہیں۔‘‘
انہوں نے 2009 سے 2015 تک اپنے دورِ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں سیکورٹی کی صورتحال میں واضح بہتری آئی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا’’ملی ٹنسی کے واقعات اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں کمی آئی تھی۔ اگر ہمیں دوبارہ مکمل اختیار دیا جائے تو ہم کشمیر کو پہلے سے زیادہ محفوظ بنائیں گے۔‘‘

Share This Article