وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا دوبارہ ملازمتوں اور مدت میں توسیع پر پابندی کا حکم

Uzma Web Desk
4 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو حکام کو ہدایت دی کہ وہ عام انتظامی محکمہ کے تحت دوبارہ ملازمت، توسیعات، اضافی چارجز اور منسلکات پر مکمل پابندی عائد کریں۔
انہوں نے ہدایت دی کہ “سمادھان” شکایات کے ازالے کے نظام کو وزیر اعلیٰ کے پبلک سروسز آؤٹ ریچ آفس کے ساتھ منسلک کیا جائے، اور اس نظام کو عوامی فائدے کے لیے مؤثر طور پر استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عمر عبداللہ نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں محکمے کی کارکردگی سمیت اہم انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے پبلک سروس کمیشن، سروس سلیکشن بورڈ، ترقیاں، کیڈر مینجمنٹ، تربیت، تبادلے اور دیگر انتظامی معاملات کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
انتظامی افسران میں جمود کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ نے محکمے سے قابل عمل حل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا، “ہر کسی کو ترقی کے مواقع ملنے چاہئیں”۔
حکومت کے کام کو منظم کرنے کی ضرورت دہراتے ہوئے، عبداللہ نے دوبارہ ملازمت، توسیعات، اضافی چارجز اور منسلکات پر سوائے غیر معمولی حالات کے مکمل پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے خاص طور پر محکمہ صحت و طبی تعلیم اور محکمہ تعلیم میں منسلکات کا جائزہ لینے کی ہدایت دی اور کہا، “ہمیں اس عمل کو ختم کرنا ہوگا”۔
وزیر اعلیٰ نے کشمیری مہاجرین کے لیے وزیر اعظم کے پیکج کے تحت مقرر ملازمین کی کارکردگی اور حیثیت کا بھی جائزہ لیا۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر سیکریٹری سنجیو ورما نے محکمے کی کارکردگی پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
عمر عبداللہ نے کہا، “تنظیمی ڈھانچے کے بعد پوسٹوں کی تقسیم کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ ہمیں عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا اور یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جموں و کشمیر کے انتظامی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے مناسب تعداد میں پوسٹیں موجود ہوں”۔
ایک علیحدہ اجلاس میں، عمر عبداللہ نے “رابطہ” کے قیام کا بھی جائزہ لیا، جو وزیر اعلیٰ کا پبلک سروسز اور آؤٹ ریچ آفس ہے۔
یہ سنگل ونڈو سسٹم حکومت اور عوام کے درمیان روابط کو بہتر بنانے اور شکایات کے ازالے کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
عبداللہ نے کہا، “رابطہ حکومت اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا، عوامی خدمات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائے گا اور عوام کی حکومت میں شمولیت کو بڑھائے گا۔ یہ ایک زیادہ جوابدہ اور شہری مرکز انتظامیہ کی جانب قدم ہے”۔
انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ رابطہ کو سمادھان سسٹم کے ساتھ منسلک کریں تاکہ شہریوں کی شکایات کو تیزی سے حل کرنے اور زیادہ مربوط طریقہ کار کو اپنایا جا سکے۔
عبداللہ نے محکمہ شہری ہوا بازی کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔
بحث کا ایک اہم حصہ مرکزی وزارت داخلہ کے تحت اپریل 2017 سے چلنے والی سبسڈائزڈ ہیلی کاپٹر سروس کے گرد رہا۔ یہ سروس پانچ منظور شدہ راستوں کو جوڑتی ہے، جن میں تین جموں اور دو کشمیر کے علاقے شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی کہ سروس کو مزید پوائنٹ ٹو پوائنٹ راستوں، خاص طور پر دور دراز علاقوں تک توسیع دی جائے، جبکہ ہر پرواز کے لیے بہتر استعمال اور مناسب لوڈ کو یقینی بنایا جائے۔
عمر عبداللہ نے شہری ہوا بازی کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ بہتر روابط بالواسطہ طور پر خطے کی معاشی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے۔

Share This Article