جموں/گزشتہ ہفتے 26 اگست کو جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کی دور افتادہ وارون ویلی میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں تقریباً 190 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 45 مویشی ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر کشتواڑ پنکج کمار شرما بذاتِ خود مرواہ-وارون ویلی پہنچے اور متاثرہ خاندانوں کے لیے ایک ماہ کا راشن فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ ان کے ہمراہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نریش سنگھ بھی موجود تھے۔ ریڈ کراس کی جانب سے راشن اور دیگر امدادی سامان موقع پر ہی متاثرین میں تقسیم کئے گئے۔
ڈی سی کے مطابق، مارگی گاؤں میں سب سے زیادہ نقصان ریکارڈ کیا گیا جہاں 224 گھروں میں سے 50 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوئے، 130 تا 140 شدید متاثر ہوئے جبکہ باقی جزوی طور پر متاثر پائے گئے۔ انہوں نے ریونیو محکمے، ایس ڈی آر ایف اور دیگر اداروں کو ہدایت دی کہ ملبہ صاف کرنے کی کارروائی میں تیزی لائی جائے تاکہ متاثرہ دیہات کو جلد از جلد معمول کی زندگی کی طرف لایا جاسکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مرواہ اور وارون کے چھ سے سات مختلف مقامات پر بادل پھٹنے کے واقعات ہوئے جن سے سڑکیں اور پل بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کے نقصان کا تخمینہ لگا کر کسانوں کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ جل شکتی کو متاثرہ آبی پائپ لائنوں کی بحالی اور متاثرہ خاندانوں کو محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم علاقے کا دورہ کرے گی تاکہ طویل مدتی حفاظتی اقدامات کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ انہوں نے اور ایس ایس پی نے رات بھر وارون میں قیام کیا اورعوامی میٹنگ میں لوگوں سے براہ راست تبادلہ خیال کیا۔