عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے جمعہ کو ایف آئی سی سی آئی (FICCI) کے دفاعی سیمینار میں خطاب کے دوران کہا ہے کہ چین پاکستان کو ایک پراکسی کے طور پر استعمال کر کے اپنے فوجی ہتھیاروں کی آزمائش کر رہا ہے۔
انہوں نے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے، جس میں 26 شہری جاں بحق ہوئے، کے ردعمل میں شروع کیے گئے آپریشن سندورکا حوالہ دیتے ہوئے کہا’’یہ حیرت کی بات نہیں کہ گزشتہ پانچ سالوں میں پاکستان نے جو فوجی ساز و سامان حاصل کیا، اس کا 81 فیصد چینی ہے۔ چین براہ راست محاذ آرائی کی بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ذریعے درد پہنچانے کو ترجیح دیتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے خبردار کیا کہ چین حقیقی تنازعات کو ایک ’’لائیو لیب‘‘کے طور پر استعمال کر رہا ہے تاکہ اپنے ہتھیاروں کا جائزہ لے سکے۔انھوں نے زور دیا کہ اس صورتحال کو بہت سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہاہمارا ایک بارڈر ہے لیکن درحقیقت تین دشمن ہیں۔ پاکستان سامنے ہے، چین ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے اور ترکی نے بھی خاص کردار ادا کیا۔ جب DGMO سطح کی بات چیت ہو رہی تھی، پاکستان ہمیں کہہ رہا تھا کہ آپ کے فلاں اہم یونٹس ایکشن کے لیے تیار ہیں اور ان سے پیچھے ہٹنے کی گزارش کر رہا تھا۔ انہیں چین سے ریئل ٹائم اپ ڈیٹس مل رہی تھیں۔
ایئر ڈیفنس سسٹم کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے تسلیم کیا کہ آپریشن سندور کے دوران کچھ مقامی فضائی دفاعی نظاموں نے بہتر کارکردگی دکھائی، لیکن کچھ میں سنگین خامیاں بھی سامنے آئیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اسرائیل جیسے آئرن ڈوم جیسے نظام کا لگژری نہیں ہے کیونکہ ہماری جغرافیہ بہت وسیع ہے اور وسائل محدود۔ اس کے باوجود، ہماری آبادی والے علاقوں کو تہہ دار فضائی دفاع سے محفوظ بنانا ہوگا۔
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ نے جدید جنگ میں ڈرونز، کاؤنٹر ڈرون سسٹمز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والی توپوں کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی۔انھوں نے کہا یہ ایک چوہے بلی کا کھیل ہے، ہمیں بہت تیزی سے آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے C4ISRصلاحیتوں کو بڑھانے اور عسکری و سول شعبوں کے اشتراک کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ ’آپریشن سندور‘جو بھارت کا جوابی حملہ تھا، اس نے کمزوریاں اور طاقتیں دونوں بے نقاب کیں لیکن سب سے اہم بات یہ تھی کہ اس نے چین، پاکستان اور ترکی کے بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون کی گہرائی کو نمایاں کر دیا۔
چین پاکستان کو ہتھیاروں کی آزمائش کیلئے بطور پراکسی استعمال کر رہا ہے: لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ
