عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// سابق رکن پارلیمنٹ اور تجربہ کار رہنما ڈاکٹر کرن سنگھ نے بدھ کے روز جموں و کشمیر میں تقریباً ایک دہائی بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا اور الیکشن کمیشن اور سکیورٹی فورسز کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے لیے جموں و کشمیر کے دو خطوں کے درمیان سیاسی تقسیم کو انتظامی طور پر ختم کرنا ایک چیلنج ہوگا۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے ایک بیان میں کہا، “نیشنل کانفرنس نے کشمیر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ بی جے پی نے جموں میں ایسا کیا ہے۔ تاہم، بی جے پی کشمیر میں اور کانگریس جموں میں تقریباً ناکام رہی ہے”۔
انہوں نے مزید کہا، “اس طرح دونوں خطوں کے درمیان ایک واضح اور گہری سیاسی تقسیم ہے جسے نئی حکومت کو انتظامی طور پر ختم کرنا ہوگا”۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے عمر عبداللہ کو جلد ہی حکومت بنانے پر مبارکباد دی اور ان کے لیے کامیاب مدت کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، “اگلا منطقی قدم جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنا ہوگا، جیسا کہ حکومت ہند نے سپریم کورٹ کے سامنے وعدہ کیا تھا، اور میں چاہتا ہوں کہ یہ کام مزید تاخیر کے بغیر کیا جائے، جب کہ سیاسی ماحول اب بھی سرگرم ہے”۔
ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا، “جموں و کشمیر میں املاک کے حصول کے سلسلے میں اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش جیسے ڈومیسائل قوانین نافذ کیے جانے چاہئیں۔ گورنر کے دور میں جو کام ہوا، اس کی بنیاد پر نئی حکومت کو انتظامی نظم و ضبط کو جاری رکھنا ہوگا اور بدعنوانی کی کسی صورت گنجائش نہیں دی جانی چاہیے”۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ “میری آباؤ اجداد کے بنائے گئے اس خوبصورت ریاست میں اب ہم آہنگی اور ہمہ جہتی ترقی کا نیا دور شروع ہوگا”۔