عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/مرکزی وزیر سیاحت و ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا ہے کہ کشمیر کی سیاحتی صلاحیت صرف اس کے خوبصورت مناظر تک محدود نہیں بلکہ یہاں کے گہرے ثقافتی، روحانی اور تجرباتی پہلوؤں کو بھی عالمی سطح پر متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ان باتوں کا اظہار مرکزی وزیر نے سری نگر میں دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ عام طور پر کشمیر کی شناخت صرف سری نگر، ڈل جھیل، گلمرگ، سونمرگ اور پہلگام جیسے مقامات تک محدود کی جاتی ہے، حالانکہ اس خطے میں اس سے کہیں زیادہ متنوع، قدیم اور غیر دریافت شدہ سیاحتی مقامات اور تجربات موجود ہیں۔
ان کے مطابق کشمیر صرف قدرتی حسن کا خطہ نہیں، بلکہ یہاں ہزاروں سال پرانی تاریخ، آثارِ قدیمہ اور روحانی اہمیت کے مراکز موجود ہیں۔ بھدرواہ کا قدیم شیو مندر اور دیگر مذہبی مقامات کشمیر کے تاریخی اور روحانی تنوع کو اجاگر کرتے ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کشمیر میں ایڈونچر اور سرگرمی پر مبنی سیاحت جیسے ٹریکنگ، اسکیئنگ اور واٹر اسپورٹس کے امکانات کو بھی اُجاگر کیا اور کہا کہ خطے میں امن و امان کی بحالی کے بعد ایسے مواقعوں کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
پہلگام دہشت گرد حملے کو ایک ’’سیاہ رات‘‘ سے تشبیہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا:’اس واقعے کو ایک الگ تھلگ سانحے کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ اب ہمیں آگے بڑھ کر کشمیر کے روشن مستقبل پر توجہ مرکوز کرنی ہے۔‘انہوں نے وُلر اور مانسبل جھیلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان جھیلوں میں واٹر بیسڈ سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کشمیری ہنر، موسیقی، دستکاری، مقامی کھانوں اور ایگرو ٹورازم کو بھی سیاحتی تجربے کا حصہ بنایا جانا چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں وادی میں لیوینڈر فارمنگ جیسے اقدامات نے گزشتہ برس بیس لاکھ سیاحوں کو اپنی جانب راغب کیا، جو سیاحت کا ایک انوکھا اور کامیاب ماڈل ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہر یونین ٹریٹری کو مقامی ثقافتی ورثے پر مبنی سال بھر کے ایونٹس کا تقویم (کیلنڈر) تیار کرنا چاہئے، تاکہ عالمی سطح پر ایک منفرد شناخت قائم کی جا سکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کوئی بھی فیسٹیول، جس پر تین سال تک مستقل محنت کی جائے، وہ آئندہ تیس سالوں تک سیاحت اور معیشت کے لیے سرمایہ ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے ریاستی حکومتوں اور یونین ٹریٹریز کو بین الاقوامی ایونٹس جیسے صوفی میوزک فیسٹیول، فلم ایکسپوز اور ریسنگ مقابلے منعقد کرنے کی ترغیب دی تاکہ سیاحت کو صرف موسمی دور تک محدود رکھنے کے بجائے سال بھر جاری رکھا جا سکے۔شیخاوت نے سری نگر میں منعقدہ فارمولا ایف4 ریس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس ایونٹ کو ہر سال باقاعدہ شیڈول دیا جائے تو سری نگر عالمی سطح پر اپنی منفرد شناخت قائم کر سکتا ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ:’جیسے دنیا بھر میں فلمی میلوں، میراتھنز اور ثقافتی فیسٹیولز نے شہروں کی شناخت بنائی ہے، اسی طرح کشمیر اور دیگر یونین ٹریٹریز بھی ایسے ایونٹس کے ذریعے اپنی پہچان بنا سکتے ہیں۔ حکومت ہند اس سفر میں مکمل تعاون اور سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔‘
مرکزی حکومت کشمیر میں تجرباتی، روحانی اور تہذیبی سیاحت کے فروغ کیلئے پرعزم: گجیندر سنگھ شیخاوت
