عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// مرکزی کابینہ کی اقتصادی امور کمیٹی، جس کی صدارت وزیراعظم نریندر مودی کر رہے ہیں، نے ملک بھر میں 85 نئے کیندریہ ودیالیہ کے قیام کی منظوری دی ہے، جن میں 13 اسکول جموں و کشمیر میں کھولے جائیں گے۔
یہ اقدام شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں معیاری تعلیم تک رسائی کو بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کے حوالے سے دستیاب تفصیلات کے مطابق، نئے ودیالیہ رام بن، کٹھوعہ، ریاسی، پلوامہ، کپواڑہ، اور پونچھ جیسے اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ یہ سکول خصوصی طور پر مرکزی حکومت کے قابل منتقلی ملازمین اور نیم فوجی دستوں کے بچوں کے لیے عالمی معیار کی تعلیمی سہولیات فراہم کریں گے۔
خاص طور پر، پلوامہ کے رتنی پورہ اور گلندر جبکہ رام بن کے گول علاقے کو نئے سکولوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جو خطے میں تعلیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی عکاسی کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، 5,872.08 کروڑ روپے کے تخمینے پر مبنی یہ منصوبہ 2025-26 سے شروع ہو کر آٹھ سالوں پر محیط ہوگا۔ انہوں نے کہا، “یہ منصوبہ سرمایہ جاتی اور عملی اخراجات دونوں پر مشتمل ہے۔ ہر KV میں تقریباً 960 طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا، اور ملک بھر میں تقریباً 82,560 طلبہ اس سے مستفید ہوں گے”۔
اس اقدام کے تحت 5,388 مستقل عملے کے لیے ملازمتیں پیدا ہوں گی، جبکہ تعمیراتی مرحلے کے دوران ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے بھی ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔ کیندریہ ودیالیہ کو ان کی معیاری تعلیم اور نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کی پاسداری کے لیے جانا جاتا ہے، اور یہ سکول ماڈل سکولوں کے طور پر بھی کام کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ فیصلہ خاص طور پر جموں و کشمیر میں تعلیمی خلا کو ختم کرنے اور مساوی تعلیمی مواقع کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کو ظاہر کرتا ہے۔