عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر فی الحال خاموشی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی خاموشی بر قرار رہے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد شعبہ سیاحت بری طرح متاثر ہوا ہے اور اب ہماری توجہ شری امر ناتھ جی یاترا کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔موجودہ صورتحال پر انہوں نے کہا: سرحدوں پر فی الحال جنگ بندی بر قرار ہے، کہیں سے بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی کوئی خبر نہیں آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھاسرحدی بستیوں میں پاکستانی گولہ باری سے ہوئے نقصان کا معائنہ کیا جا رہا ہے نقصان کی مکمل رپورٹ آنے کے بعد معاوضے کا پیکیج بنایا جائے گا، جتنا ہم کر سکتے ہیں ہم اتنا کریں گے، جو مرکز کے مدد کی ضرورت پڑے گی تو مرکز سے وہ مدد مانگیں گے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے مختلف ملکوں میں کل جماعتی وفد بھیجنے پر عمر عبداللہ نے کہایہ ٹھیک ہے، پارلیمنٹ حملے کے بعد بھی جب آنجہانی واجپائی جی حکومت تھی، ایک وفد کو کچھ اہم ملکوں میں بھیج دیا گیا تھا، آج جو وفد بھیجا جا رہا ہے، اس وفد میں بھی بڑی پارٹیوں کے نمائندے شامل ہیں جو اہم ملکوں میں جا کر ملک کا موقف رکھیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاپہلگام حملے کے بعد شعبہ سیاحت بری طرح متاثر ہوا ہے،مشکل سے ہی اب یاتری آ رہے ہیں، اب ہماری توجہ شری امر ناتھ جی یاترا کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے تاکہ یاتری صحیح سلامت واپس جائیں۔ان کا کہنا تھااس کے بعد شعبہ سیاحت کو فروغ دینے کے اقدام پر غور کیا جائے گا۔
سرحد فی الوقت خاموش، ہم چایتے ہیں کہ امن بنا رہے:عمر عبداللہ
