تل ابیب// غزہ تنازع میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جو جاری جنگ میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، حماس 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے 33 اسرائیلی شہریوں کو رہا کرے گا، جبکہ اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا۔
سی این این کے مطابق، یہ معاہدہ غزہ کے عوام کے لیے ایک سال سے زائد عرصے میں جنگ سے پہلا وقفہ فراہم کرے گا اور اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد دوسرا موقع ہوگا۔
معاہدے کی تصدیق ہونے کے بعد، فلسطینی شہری شمالی غزہ واپس جا سکیں گے اور اس کے ساتھ ہی امدادی سامان کی بڑی کھیپ غزہ میں داخل ہونے کی راہ ہموار ہوگی۔
اس حوالے سے سینیٹر جیمز ای رش نے مارکو روبیو کی سماعت کے دوران کہا، “مجھے ابھی اطلاع ملی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن جشن منانے سے پہلے، ہم سب دیکھنا چاہیں گے کہ اس پر عمل درآمد کیسے ہوتا ہے”۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کے بعد غزہ میں حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں شروع کیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 46,707 فلسطینی جاں بحق اور 110,265 زخمی ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق، حماس کے حملوں میں اس دن اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے۔
غزہ میں اہم پیش رفت؛ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ
