عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کرائم برانچ کشمیر کی اکنامک آفینسز وِنگ نے ایک ڈاکٹر کے خلاف جعلی میڈیکل اسناد کے ذریعے سرکاری اسپتال میں ملازمت حاصل کرنے کے الزام میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سرینگر کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔
سرکاری پریس بیان کے مطابق، ایف آئی آر نمبر 01/2023 کے تحت تعزیراتِ ہند کی دفعات 420، 467، 468، 471 اور 201 کے تحت چارج شیٹ نعمان فاروق وانی ولد مرحوم فاروق احمد وانی ساکن ابو بکر لین، عمرآباد زینہ کوٹ، سرینگر کے خلاف داخل کی گئی ہے۔
ملزم پر الزام ہے کہ اس نے سکمزمیڈیکل کالج و اسپتال بمنہ میں تقرری کے وقت جعلی میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ اور جعلی ایم بی بی ایس و ایم ڈی کی اسناد جمع کروائیں۔پریس بیان کے مطابق، یہ مقدمہ اس وقت درج کیا گیا جب اکنامک آفینسز وِنگ کو ایک شکایت موصول ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وانی دسمبر 2016 سے سکمز بمنہ میں جعلی اسناد کے ذریعے ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کر رہا ہے اور سرکاری خزانے سے تنخواہ وصول کر رہا ہے۔
شکایت میں مزید کہا گیا تھا کہ ایم بی بی ایس، ایم ڈی کی ڈگریاں اور ایم سی آئی و اسٹیٹ میڈیکل کونسل کی طرف سے جاری کردہ رجسٹریشن دستاویزات جعلی ہیں۔تحقیقات کے دوران ان الزامات کو درست پایا گیا، اور کرائم برانچ نے کیس کو ثابت شدہ قرار دے کر فائنل چارج رپورٹ عدالت میں پیش کر دی تاکہ اس پر عدالتی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
کرائم برانچ نے جعلی میڈیکل اسناد کے ذریعےسرکاری اسپتال میں ملازمت کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی
