کیا یہ آج بھی وہ دنیا نہیں ہے جہاں بھولی صورتوں کوردی…
سانپ اس کی یہ عادت تھی کہ وہ پیٹھ پیچھے سب کی…
سودا اس جھونپڑ پٹی میں رہنے والے مفلوک الحال باشندوں کا کام…
تمہیں پتہ ہے یہ جو تم اس پہاڑ سے دیکھ رہے ہو…
رات کو ڈیوٹی سے لوٹتے ہوئے ڈاکٹر حسیب ڈرائیو کر رہا تھا…
کئی روز بعد ٹینکوں کی گڑ گڑاہٹ،توپوں اور گولیوں کی دھنا دھن…
’’وہاں اندھیر نگری چوپٹ راج تھا۔ لومڑیاں شیروں کا شکار کر رہی…
تین دن ہوئے بارشیں رک گئی تھیں۔ اب اور ہلکی سی دھوپ…
لاپتہ ہسپتال میں جلتے ہوئے چراغ نے کہا: ’’میں بڑا ہوں میں…
صبح چاربجے کے قریب نینداوربھی پُرکیف ہوگئی تھی ۔ایک نشہ سا تھاجواترنے…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me