عاصف بٹ
کشتواڑ// ہائی ایلٹیٹیوڈ نیشنل پارک کشتواڑ کے باہر کم از کم تین کیمرہ ٹریپس نے برفانی چیتے کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے ایک سینئر افسر نے منگل کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل پارک کے باہر برفانی چیتے کی موجودگی کیمرے میں قید ہوئی ہے۔
وائلڈ لائف وارڈن (چناب ڈویژن) ماجد بشیر نے بتایا کہ برفانی چیتے کی موجودگی پاڈر کے بالائی علاقوں میں لگائے گئے تین کیمرہ ٹریپس میں دیکھی گئی۔
مئی میں محکمہ کی تحقیقی ٹیموں نے کیمرہ ٹریپ تصویروں کے ذریعے کشتواڑ نیشنل پارک میں برفانی چیتے کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
بشیر نے کہا کہ میسور کی این جی او نیچر کنزرویشن فاو¿نڈیشن کی مدد سے پاڈر،گاندھری اور مچیل میں کل 48 کیمرے نصب کئے گئے تھے اور ان میں سے آٹھ کیمروں کو حال ہی میں بازیافت کیا گیا تھا جن میں سے تین نے پاڈر علاقے میں برفانی چیتے کی موجودگی کی تصدیق کی۔
بشیر نے کہا کہ “یہ پہلی بار ہے کہ برفانی چیتے کی موجودگی کو نیشنل پارک کے باہر کیمرے کے ٹریپس میں قید کیا گیا ہے”۔
انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کی طرف سے خطرناک کے طور پر درج، برفانی چیتے زیادہ تر 3,000 سے 4,500 میٹر کی اونچائی پر پائے جاتے ہیں اور انہیں کشتواڑ نیشنل پارک اور جموں کے اس سے ملحقہ علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔ وسطی اور شمالی کشمیر کے کچھ حصے، لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے کچھ حصوں میں بھی ان کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
نومبر 2021 میں، وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے مرکزی وزارت ماحولیات کے برفانی چیتے کے پروجیکٹ کے تحت اپنی نوعیت کی پہلی برفانی چیتے کی آبادی کا اندازہ لگانے کی مہم کا آغاز کیا جس میں پرجاتیوں کی رہائش اور ان کے مناسب تحفظ کے لیے چیلنجوں کی نشاندہی کرنے پر توجہ دی گئی۔
بشیر، جو کشتواڑ نیشنل پارک کے انچارج بھی ہیں، نے کہا کہ کیمرہ ٹریپس کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر پارک میں نو برفانی چیتے موجود ہیں۔
گزشتہ سال موسم سرما کے آغاز سے قبل نیشنل پارک میں 135 مقامات پر 278 کیمرے ٹریپس لگائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دو درجن سے زیادہ کیمرہ ٹریپس نے برفانی چیتے کی موجودگی کو قید کر لیا۔