عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر//کل یعنی منگل کو کابینہ کا اجلاس متوقع ہے جس میں کئی اہم تجاویز پر حتمی فیصلہ لیا جائے گا، جن میں لیفٹیننٹ گورنر کو خزاں اجلاسِ اسمبلی بلانے کی سفارش بھی شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی صدارت کل صبح 10 بجے کابینہ اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے ، جس میں اسمبلی کے خزاں اجلاس کے انعقاد کی تاریخ تجویز کی جائے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے مطابق ایک اجلاس کے آخری اجلاس اور اگلے اجلاس کے پہلے اجلاس کے درمیان چھ ماہ سے زیادہ وقفہ نہیں ہونا چاہیے۔
ایکٹ میں درج ہے.لیفٹیننٹ گورنر وقتاً فوقتاً اسمبلی کو ایسے وقت اور جگہ پر طلب کرے گا جو وہ مناسب سمجھے، تاہم ایک اجلاس کے آخری دن اور اگلے اجلاس کے پہلے دن کے درمیان چھ ماہ سے زیادہ وقفہ نہیں ہونا چاہیے۔
چونکہ گزشتہ اجلاس کا آخری اجلاس 29 اپریل کو ہوا تھا، اس لیے ضابطے کے مطابق اگلا اجلاس 28 اکتوبر تک منعقد ہونا لازمی ہے۔
ایوان کی کارروائی کے دوران ریاستی درجہ بحالی اور ریزرویشن کے مسائل غالب رہنے کا امکان ہے۔
گزشتہ اسمبلی اجلاس میں ریاستی درجہ بحالی سے متعلق تین قراردادیں نیشنل کانفرنس کی جانب سے وقف (ترمیمی) بل 2025 پر اپوزیشن کی رکاوٹوں کے باعث ایوان میں ایڈجورنمنٹ موشن کی نامنظوری کے بعد ختم ہوگئیں۔
ریزرویشن کا معاملہ بھی ایوان میں بار بار اٹھایا گیا، جس دوران پیپلز کانفرنس کے صدر اور ہندواڑہ کے رکنِ اسمبلی سجاد غنی لون نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ بجٹ اجلاس کے دوران ڈوڈہ کے رکن اسمبلی، مہراج ملک کی حراست اور ان پر مبینہ حملہ بھی بحث کا حصہ بن سکتا ہے۔