عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی//کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا ‘گھوشناویر’ بجٹ ہے جس میں میک ان انڈیا کو نیشنل مینوفیکچرنگ مشن بنایا گیا ہے۔
بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ اس بجٹ میں نوجوانوں اور خواتین کے لیے کچھ نہیں ہے اور نہ ہی بے روزگاری کو روکنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ متوسط طبقہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اب تک حکومت اس طبقے سے رقم وصول کرتی رہی ہے لیکن اس طبقے کی آمدنی کے حوالے سے خود وزیر خزانہ نے جو اعدادوشمار دیے ہیں ان میں بچت بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کہاوت اس بجٹ پر بالکل فٹ بیٹھتی ہے کہ ’نو سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی‘۔ پچھلے 10 سالوں میں مودی حکومت نے متوسط طبقے سے 54.18 لاکھ کروڑ روپے کا انکم ٹیکس اکٹھا کیا ہے اور اب 12 لاکھ روپے کے اخراجات کے حساب سے وزیر خزانہ خود کہہ رہی ہیں کہ ایک سال میں 80 ہزار روپے کی بچت ہوگی۔ یعنی ہر ماہ صرف 6,666 روپے کی بچت ہوگی۔
مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ”پورا ملک مہنگائی اور بے روزگاری سے نبرد آزما ہے، لیکن مودی حکومت جھوٹی تعریفیں کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ اس ‘اعلانیہ’ بجٹ میں اپنی خامیوں کو چھپانے کے لیے میک ان انڈیا کو نیشنل مینوفیکچرنگ مشن بنایا گیا ہے۔ باقی تمام اعلانات تقریباً ایسے ہی ہیں۔ نوجوانوں کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘‘