عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پورا ملک ہولی کے رنگوں میں رنگا ہوا ہے، اور اسی جوش و خروش کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر تعینات بارڈر سیکورٹی فورس کے جوان بھی یہ تہوار منا رہے ہیں۔ اپنے گھروں سے دور رہ کر ملک کی حفاظت کا عہد کرنے والے یہ جوان ایک دوسرے کو رنگ لگا کر اور مبارکباد دے کر ہولی کی خوشیاں بانٹ رہے ہیں۔
نہ صرف مرد جوان بلکہ بی ایس ایف کی خواتین اہلکار بھی سرحد پر رنگوں کے اس تہوار کو بھرپور جوش و خروش سے منا رہی ہیں۔ ان کے لیے یہاں موجود ساتھی اہلکار ہی ایک خاندان کی مانند ہیں، اور وہ اسی جذبے کے ساتھ ہولی کا لطف اٹھا رہے ہیں۔
بین الاقوامی سرحد پر تعینات جوانوں نے ملک کے عوام کو پیغام دیا کہ اگرچہ وہ اپنے گھروں سے دور ہیں، مگر وہ مادرِ وطن کی حفاظت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ یہ رنگوں کا تہوار بی ایس ایف اہلکاروں کے حوصلے کو مزید بلند کر رہا ہے، اور وہ اپنے فرائض کے ساتھ ساتھ خوشیوں کے یہ لمحات بھی منا رہے ہیں۔
ایک بی ایس ایف جوان، جو ہولی کھیلنے میں مصروف تھا، نے کہا کہ ہم اپنے خاندان سے دور ہیں، لیکن یہ وردی میں موجود ساتھی ہمارے اپنے ہیں۔ ہم سب نے ایک دوسرے کو رنگ لگائے، مٹھائیاں تقسیم کیں اور اس تہوار کو یادگار بنایا تاکہ سرحد پر بھی ہولی کا جشن منایا جا سکے۔
دوسری جانب، ایک خاتون جوان نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ہم ملک کی حفاظت کے لیے سرحد پر موجود ہیں، اور ہم اسی جوش و جذبے سے یہ تہوار بھی مناتے ہیں۔ ہمارے لیے ملک سب سے پہلے آتا ہے۔
ہندو کیلنڈر کے مطابق، ہولی کا تہوار ہر سال سردیوں کے آخری پورے چاند کے دن منایا جاتا ہے۔ روایتی طور پر، یہ تہوار شمالی ہندوستان کے مختلف حصوں میں منایا جاتا ہے، لیکن یہ پورے ملک میں مقبول ہے۔ اس سال ہولی جمعہ، 14 مارچ کو منائی جائے گی۔
بی ایس ایف جوانوں نے جموں کی بین الاقوامی سرحد پر ہولی منائی
