عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کے پیش نظر گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 50 اضافی بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جمعہ کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پرنسپل جی ایم سی راجوری، ڈاکٹر بھاٹیہ اس کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ایک بیان میں کہا:’ہم دعا گو ہیں کہ ان بیڈز کی ضرورت کبھی نہ پڑے، لیکن کسی بھی ممکنہ ایمرجنسی کے لیے مکمل تیاری کی گئی ہے۔ حکومت ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے تاکہ عام شہریوں کو بروقت طبی سہولیات دستیاب رہیں۔‘
قابل ذکر ہے کہ پونچھ، راجوری اور جموں کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی افواج کی جانب سے شدید گولہ باری کے واقعات پیش آئے ہیں، جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ طبی سہولیات کی فراہمی پر بھی خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ضلع انتظامیہ نے بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں، ایمبولینسز، اور میڈیکل سٹاف کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔ ڈاکٹر بھاٹیہ نے بتایا کہ اسپتال میں نہ صرف بیڈز کا اضافہ کیا گیا ہے بلکہ ادویات، خون کی دستیابی، اور آپریشن تھیٹرز کی تیاری بھی مکمل کر لی گئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، سرحدی کشیدگی کے باعث متعدد دیہی علاقوں سے شہری محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو رہے ہیں، اور ایسے میں جی ایم سی راجوری جیسے طبی اداروں کی تیاری انتہائی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔مرکزی وزیر نے جموں و کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی اسپتالوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ الرٹ رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کے لیے تیار رہیں۔
سرحدی کشیدگی کے پیش نظر جی ایم سی راجوری میں 50 اضافی بیڈز کا بندوبست کیا گیا: ڈاکٹر جتندر سنگھ
