عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے سرحدی علاقوں میں جاری کشیدہ صورتحال کے پیش نظر ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے حکومت نے بھرپور تیاری کر لی ہے۔ 39طبی ایمبولینسز اس وقت سرحدی علاقوں میں تعینات کی جا چکی ہیں جبکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) کٹھوعہ کو دو اضافی کریٹیکل کیئر ایمبولینسز فراہم کی جا رہی ہیں۔
جموں و کشمیر کے سیکریٹری صحت، ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ اس پوری کارروائی کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں اور فوری اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طبی مدد مہیا کی جا سکے۔اس حوالے سے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک بیان میں کہا:’انتظامیہ اور محکمہ صحت کی کوششوں سے متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات کو مکمل متحرک کر دیا گیا ہے۔ کٹھوعہ میں جی ایم سی اور دیگر اسپتالوں کو تمام ضروری وسائل مہیا کیے جا رہے ہیں۔ ‘
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ صحت و سلامتی سے متعلق اقدامات میں کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی، اور سبھی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ مشترکہ اور مربوط انداز میں کام کرتے ہوئے مقامی لوگوں کو ہر ممکن سہولت دی جائے۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے اور اس کے بعد سرحد پار سے دراندازی، ڈرون و میزائل حملوں کی کوششوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال میں ضلع انتظامیہ اور مرکزی حکومت مسلسل حفاظتی اقدامات میں مصروف ہے۔ کٹھوعہ سمیت تمام حساس اضلاع میں ہائی الرٹ جاری ہے۔مقامی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پر سکون رہیں، افواہوں پر کان نہ دھریں اور حکومت پر مکمل اعتماد رکھیں۔
سرحدی کشیدگی: کٹھوعہ کے سرحدی علاقوں میں 39 طبی ایمبولینسز تعینات حکومت مکمل طور پر متحرک: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
