عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر (پی او کے )کی انتظامیہ نے ہفتے کے روز دو افراد (لڑکے اور لڑکی) کی لاشیں کمان پوسٹ پل، اوڑی کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کر دیں۔
حکام نےبتایا کہ یہ دونوں تقریباً18 دن پہلے دریائے جہلم میں کود گئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت یاسر حسین شاہ ولد موز علی شاہ، ساکن بسگران، اوڑی اور آسیہ بانودختر محبت خان، ساکن کنڈی برجلہ، اوڑی کے طور پر ہوئی ہے۔
حکام کے مطابق، لڑکے کی لاش 20 مارچ کو لائن آف کنٹرول (LoC) کے قریب کمان پوسٹ کے پاس دریائے جہلم میں تیرتی ہوئی دیکھی گئی۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتا یا پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے لاش نکالنے کی کوشش کی، لیکن تیز پانی کے بہاؤ کی وجہ سے یہ دوسرے کنارے پر بہہ گئی۔
لڑکے کی لاش 21 مارچ کی شام چِناری سے برآمد کی گئی، جبکہ لڑکی کی لاش پہلے ہی ایل او سی پار کر گئی تھی اور19 مارچ کو چترمیں ملی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو ایل او سی کے دوسری طرف کی انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا گیا تھا۔ آج کمان پوسٹ، اوڑی میں ایک میٹنگ ہوئی، جس میں اوڑی انتظامیہ کے افسران بشمول ایس ڈی پی او اوڑی، ایس ایچ او اوڑی، نائب تحصیلدار، ڈاکٹروں کی ٹیم، بھارتی فوج اور جاں بحق افراد کے والدین موجود تھے، جبکہ دوسری جانب کے حکام بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اوڑی انتظامیہ نے دونوں لاشیں وصول کر لی ہیں، جو پانی کے بہاؤ کی وجہ سے ایل او سی پار چلی گئی تھیں۔ حکام کے مطابق، طبی اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی جائیں گی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ دونوں افراد 5 مارچ کو دولنجہ گاؤں، ایل او سی کے قریب دریائے جہلم میں کودنے کے بعد دو ہفتے سے زائد عرصے سے لاپتہ تھے۔
دریائے جہلم میں ڈوبنے والے اوڑی کے رہائشیوں کی لاشیں کمان پوسٹ کے ذریعے واپس کر دی گئیں
