عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ بی جے پی جموں و کشمیر میں حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکی، تاہم اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا ووٹ شیئر حکومتی جماعت نیشنل کانفرنس سے زیادہ رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے زیادہ ووٹ حاصل کیے لیکن کچھ سیٹیں بہت کم فرق سے ہار گئے۔
یہ بات انہوں نے “انڈیا اکنامک کانکلیو” میں کی جو “ٹائمز ناؤ” کی جانب سے بھارت منڈپم میں منعقد کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے مزید کہا کہ بی جے پی کا ووٹ شیئر کشمیری وادی میں بھی نمایاں طور پر بڑھا ہے، جو ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ انہوں نے کانگریس پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ کشمیری وادی میں بی جے پی کے بارے میں غلط فہمیاں اور جھوٹ پھیلا رہی ہے، جیسا کہ اس نے شمال مشرق میں کیا تھا۔ تاہم اب شمال مشرق کی طرح جموں و کشمیر کے لوگ بھی یہ سمجھنے لگے ہیں کہ بی جے پی ہی وہ واحد جماعت ہے جو سب کو انصاف فراہم کر سکتی ہے۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کشمیر وادی میں بی جے پی کا نام لینا بھی مشکل تھا، یہاں تک کہ اس کا پرچم اٹھانا بھی غیر معمولی بات سمجھی جاتی تھی۔ مگر آج کشمیری وادی میں بی جے پی کی انتخابی مہم پوری ملک کی طرح دکھائی دیتی ہے۔
“بھارتی معیشت” کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ 2047 تک کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے اور بھارت کو عالمی سطح پر ایک اہم کھلاڑی بنانے کے لیے عالمی حکمت عملیوں اور معیارات کو اپنانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلائی، بحری اور ہمالیائی وسائل جو مودی حکومت کے تحت پہلے صحیح طریقے سے دریافت نہیں کیے گئے تھے، بھارت کی آئندہ معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔