عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/سینئر بی جے پی رہنما اور لیڈر آف اپوزیشن سنیل شرما نے بدھ کے روز کہا کہ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بڈگام میں نیشنل لا یونیورسٹی کی کلاسز شروع کرنے کا اعلان کرکے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کی خلاف ورزی کی ہے، جہاں ضمنی انتخابی عمل جاری ہے۔سرینگر میں اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا ایوان میں نیشنل لا یونیورسٹی اومپورہ، بڈگام میں کلاسز کے آغاز کا اعلان انتخابی ہدایات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔شرما نے کہاایوان میں عمر عبداللہ صاحب نے بڈگام میں نیشنل لا یونیورسٹی کی کلاسز کھولنے کی یقین دہانی دی، جو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے خلاف ہے۔ اس غلطی کے لیے انہیں اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی باقاعدہ طور پر الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی)سے رجوع کرے گی اور وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرے گی۔ شرما نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ استعفیٰ نہیں دیتے تو بی جے پی الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرے گی اور سخت کارروائی کا مطالبہ کرے گی۔
بی جے پی رہنما نے سوال اٹھایا کہ جب ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہے تو وزیراعلیٰ کو اس طرح کے فیصلے لینے کا کیا حق ہے۔ “جب ایم سی سی نافذ ہے تو وزیراعلیٰ اس طرح کے اعلانات کیسے کرسکتے ہیں؟ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔شرما نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ ماضی میں بھی اداروں کو چیلنج کرنے والے بیانات دیتے رہے ہیں اور اب انہوں نے ایک قدم آگے بڑھ کر ضابطہ اخلاق کے دوران پالیسی فیصلہ کرلیا ہے۔شرما کہنا تھا اگر وہ اخلاقیات پر یقین رکھتے ہیں تو استعفیٰ دیں، ورنہ ہم الیکشن کمیشن سے کارروائی کی اپیل کریں گے۔
بی جے پی کا وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ: سنیل شرما