عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیر صحت سکینہ ایتو نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو نیشنل کانفرنس سے رپورٹ کارڈ مانگنے سے پہلے اپنے گزشتہ دس سالہ طرزِ حکمرانی کا حساب عوام کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سکینہ ایتو نےکہا کہ این سی کی قیادت والی حکومت نے پچھلے ایک سال میں کئی مشکلات اور چیلنجوں کے باوجود نمایاں ترقی حاصل کی ہے اور اہم سنگِ میل عبور کیے ہیں۔
ایتو نے کہا کہ این سی حکومت کی کامیابیاں بی جے پی کی طرف سے پیدا کی گئی ’’رکاوٹوں‘‘کے باوجود ممکن ہوئیں۔ ان کے مطابق، این سی نے عوامی بہبود کے لیے خلوصِ نیت سے کام کیا ہے اور اہم ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد پارٹی کے عزم و جدوجہد کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا، ’’نیشنل کانفرنس نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے متعدد محاذوں پر انتھک محنت کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر ترقیاتی منصوبے، خصوصاً انفراسٹرکچر اور فلاحی اسکیموں سے متعلق، براہِ راست دہلی سے منظور ہوتے ہیں، جو مرکز کی خطے کی ترقی میں گہری مداخلت کو ظاہر کرتا ہے۔ تاہم، ایتو نے واضح کیا کہ ان منصوبوں میں تاخیر کی اصل ذمہ داری بی جے پی پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے 28 ایم ایل اے ہیں، اس لیے انہیں بھی اپنا دس سالہ رپورٹ کارڈ پیش کرنا چاہیے۔ ایتو نے کہا یہ وہی لوگ ہیں جو جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت چھیننے کے ذمہ دار ہیں۔
ایتو نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ سپریم کورٹ جموں و کشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلہ لے گی اور ریاستی حیثیت جلد بحال کرے گی۔اس کے علاوہ، ایتو نے کھانسی کے شربت اور دیگر ادویاتی مصنوعات کے غیر محتاط استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ ایسی ادویات کے معقول استعمال کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے طبی شعبے میں ذہنی صحت کی اہمیت پر بھی زور دیا، خاص طور پر ڈاکٹروں اور میڈیکل طلبہ کے لیے۔ ایتو نے کہا، ذہنی تندرستی جسمانی صحت جتنی ہی ضروری ہے۔ ہمیں ذہنی دباؤ کے انتظام پر توجہ دینی چاہیے، کیونکہ طبی پیشہ ور روزانہ بھاری دباؤ میں کام کرتے ہیں۔
بی جے پی کو ہم سے رپورٹ کارڈ مانگنے سے پہلے اپنے دس سالہ دورِ حکومت کا حساب دینا چاہیے: سکینہ ایتو
