عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر اسمبلی میں بدھ کے روز بی جے پی کے ارکانِ اسمبلی اور عام آدمی پارٹی کے رہنما معراج ملک کے درمیان جھگڑے اور ہاتھا پائی کے مناظر دیکھنے کو ملے، جس سے ایوان کا ماحول کشیدہ ہوگیا۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما معراج ملک نے الزام لگایا کہ بی جے پی ارکانِ اسمبلی نے اُن پر جان لیوا حملہ کیا۔ تاہم، بی جے پی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ معراج ملک ہی نے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔
اطلاعات کے مطابق، بدھ کی صبح جونہی اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی، نیشنل کانفرنس کے ممبران اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور وقف ترمیمی بل پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ شور شرابے کے بیچ اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔
معلوم ہوا ہے کہ جونہی عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور ڈوڈہ کے ممبرِ اسمبلی معراج ملک ایوان سے باہر نکل رہے تھے، ان کی بی جے پی کے ارکانِ اسمبلی کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی، جو جلد ہی ہاتھا پائی میں بدل گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق، معراج ملک اور بی جے پی لیڈر رندھاوا کے درمیان لڑائی کے باعث اسمبلی ہال میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا، جس دوران سکیورٹی اہلکاروں کو بیچ بچاؤ کرنا پڑا۔
معراج ملک نے اس موقع پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ارکانِ اسمبلی نے اُن پر جان لیوا حملہ کیا، اور یہاں تک کہ اسمبلی میں تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے بھی بی جے پی لیڈروں کا ساتھ دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عام آدمی پارٹی اس طرح کے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے، اور آج جو کچھ بھی اسمبلی میں ہوا، وہ ناقابلِ برداشت ہے۔
دریں اثنا، بی جے پی لیڈروں نے معراج ملک کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ درحقیقت، عام آدمی پارٹی کے رہنما ہی نے بی جے پی کے ارکانِ اسمبلی پر حملہ کیا۔ ان کے مطابق، جب اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ملتوی کی تو معراج ملک نے بی جے پی ارکان کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کی۔
اسمبلی ہال میں پیش آئے اس جھگڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جس پر عوام کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔