عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر بی جے پی کے رہنماؤں نے اتوار کو پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے بنگلہ دیش کی صورتحال کو ہندوستان سے موازنہ کرنے کے بیان کو “ملک دشمن” قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بی جے پی رہنماؤں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے دو سرکاری ملازمین کی مبینہ دہشت گرد روابط کی بناء پر خدمات ختم کرنے کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہنے چاہئیں تاکہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔
بی جے پی کے سابق صدر رویندر رینا نے کہا، “محبوبہ کا بنگلہ دیش کی صورتحال کا ہندوستان سے موازنہ کرنا مکمل طور پر غلط اور قابل مذمت ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، جہاں اقلیتی کمیونٹی پر حملے، خواتین کی بے حرمتی اور منتخب وزیر اعظم کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کیا گیا، جبکہ بانی کے مجسمے کی بے حرمتی کی گئی”۔
انہوں نے مزید کہا، “جموں و کشمیر حکومت کو محبوبہ کے اس بیان اور ان کی سازشوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ ان کے خلاف کارروائی کی جائے”۔
اس سے قبل جموں میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے عوام سے کہا کہ وہ اس کے خلاف کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا، “ہمارے ہندو بھائی بنگلہ دیش میں مظالم کا شکار ہو رہے ہیں، لیکن اگر ہم یہاں اقلیتوں کے ساتھ ویسا ہی کریں تو پھر کیا فرق رہ جائے گا؟ ہمارا ملک دنیا بھر میں اپنے سیکولر کردار کے لیے جانا جاتا ہے”۔
اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے محبوبہ کے بیان کو ان کی پارٹی کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا، “پی ڈی پی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور محبوبہ ایسے بیانات دے کر مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ اپنی پارٹی کو دوبارہ قائم کر سکیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ محبوبہ کے بیانات گمراہ کن ہیں، جب کہ مسلمان خصوصاً جموں و کشمیر میں محفوظ ہیں۔ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے حالات کا موازنہ کسی طور درست نہیں”۔
حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی جانب سے برخاست ملازمین کی بحالی کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے شرما نے کہا، “حکومت کا دہشت گردی سے منسلک افراد کو نکالنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔ میرواعظ کی نظریات ہمیشہ علیحدگی پسندی کی حمایت کرتے ہیں اور وہ ملک دشمن عناصر کے ساتھ کھڑے رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ایسے مزید اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ جموں و کشمیر سے دہشت گردی کے ڈھانچے کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔