جموں//عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ہفتہ کو الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کرنے کیلئے کسی نہ کسی بہانے سے اسمبلی انتخابات کرانے میں تاخیر کر رہی ہے۔
عام آدمی پارٹی لیڈر ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عوامی حکومت قائم کرنے کے لیے کوئی پہل نہیں کی گئی ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ بیوروکریٹس کے حوالے کر دی گئی ہے، جو زیادہ تر غیر مقامی ہیں اور اُنہیں جموں وکشمیر یا جموں وکشمیر کے عوامی مفادات سے کوئی غرض نہیں ہے۔
اودھم پور کے چنینی علاقے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ہرش دیو سنگھ نے بتایا،”بی جے پی کی زیر قیادت حکومت لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کرنے اور اپنے پراکسی راج کو جاری رکھنے کے لیے ایک کے بعد ایک بہانے ایجاد کر رہی ہے”۔
ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ ہماچل پردیش اور گجرات کے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر مرکز اور الیکشن کمیشن کی خاموشی نے حکومت کی نیت کو واضح کر دیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کو ایک مذاق بنا دیا گیا ہے،سیاسی عمل کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے، سیاسی جماعتوں کو بدنام کر کے حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے اور اپوزیشن جماعتوں کو دبا دیا گیا ہے۔
سابق وزیر نے کہا کہ ایک منتخب حکومت ہی جموں و کشمیر کو درپیش درپیش چیلنجوں سے نمٹ سکتی ہے۔
عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں اضافے کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے مرکز سے جلد از جلد اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔
پراکسی راج کو برقرار رکھنے کیلئے بھاجپا اسمبلی انتخابات میں تاخیر کر رہی ہے:عام آدمی پارٹی
