عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/بی جے پی کے جنرل سیکریٹری (آرگنائزیشن) اشوک کول نے کہا ہے کہ منتخب حکومت کو اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے، تاہم اگر حکومت عوامی توقعات پر پورا نہیں اترتی اور اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہتی ہے تو بی جے پی عوامی احتجاج کے ذریعے حکومت پر دباؤ ڈالے گی۔
اشوک کول نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’ہم نے حکومت کو مناسب وقت دیا ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرے اور ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھائے، لیکن اگر حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی تو ہم سڑکوں پر نکل کر اپنی آواز بلند کریں گے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی رہی ہے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر سطح پر سخت جدوجہد کرنے کے لیے تیار ہے۔ اشوک کول نے کہا کہ پارٹی کا مقصد صرف اور صرف عوام کی خدمت ہے اور اس کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
بی جے پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت عوامی توقعات پر پورا نہیں اترتی اور انتظامی امور کو بخوبی نہیں چلا پاتی تو پارٹی حکومت کے خلاف احتجاجی سرگرمیاں شروع کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی عوامی دھرنے، جلوس اور دیگر احتجاجی اقدامات کے ذریعے حکومت پر دباؤ ڈالے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر عمر عبداللہ کو حکومت چلانی نہیں آتی تو انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے تاکہ کوئی اور جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر سکے، حکومت بنا سکے۔
نئی سیاسی پارٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں ہر شہری کو اپنی سیاسی پارٹی بنانے کا حق حاصل ہے اور یہ جمہوریت کی خوبصورتی ہے کہ لوگ اپنی پسند کے مطابق سیاسی جماعتیں تشکیل دے سکتے ہیں۔بی جے پی کے مطابق، وادی میں سیاسی منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور عوام تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ پارٹی اپنی تنظیم کو مضبوط کرتے ہوئے عوام کی خدمت کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ وادی میں امن، ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع کیا جا سکے۔
انتظامی نا اہلی کی صورت میں بی جے پی منتخب حکومت کے خلاف احتجاجی مہم چلائے گی:اشوک کول
