عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/چودہ برسوں کی محنت شاقہ کے بعد سری نگر کے صعنت نگرعلاقے سے تعلق رکھنے والے ریاضی کے استاد بلال احمد کی تیار کردہ شمسی توانائی پر چلنے والی ملک کی پہلی گاڑی پیر کو لانچ ہوئی۔
بلال احمد میر کا سفر2022میں اس وقت شروع ہوا جب اس نے سولر کار کو متعارف کرایا ۔
اطلاعات کے مطابق سری نگر کے صنعت نگر سے تعلق رکھنے والے ریاضی کے استاد بلال احمد شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی بنانے کا خواب آخر کار 14سال بعد پورا کر ہی لیا ہے۔
یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے بلال احمد نے کہاکہ اس گاڑی پر کام کرتے ہوئے مختلف ویڈیوز دیکھیں اور گاڑی میں ایک ایک کرکے فیچرز شامل کرنا شروع کئے۔
کشمیر میں زیادہ تر وقت موسم ابر آلود رہتا ہے، اس لیے بلال احمد نے ایسے سولر پینلز استعمال کیے جو سورج کی کم روشنی کے دنوں میں بھی زیادہ کارکردگی دے سکتے ہیں۔
بلال احمد میر نے کار کے ڈیزائن میں جدید ترین تکنیکی عناصر کو شامل کرنے کے لئے 1950کی دہائی سے لے کر ابتک مختلف گاڑیوں کے ڈیزائنز کا مشاہدہ کیا ۔ موصوف کی تحقیق چھ ممالک میں شائع ہوئی اور انہیں ایلون مسک آف کشمیر کا نام دیا گیا۔
تجدید شد گاڑی شمسی توانائی سے چلنے والی کارہے جس میں ہائی ٹیک بیٹری مینجمنٹ سسٹم اور پارکنگ سینسرز ہیں ، کار چارج کے بغیر بھی چل سکتی ہے اور ا س کے جدید سولر پینل میں یہ خصوصیت ہیں کہ وہ کم وقت میں ہی بیٹریوں کو چارج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بلال میر نے اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی خاطر 14سال وقف کئے ۔
بلال نے کہا :’زیادہ تر الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کے لئے سورج کی روشنی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ’رے‘گاڑی ابر آلود اور برفباری کے موسم بھی بھی چارج ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ‘
بلال احمد سے جب اس گاڑی کی قیمت کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ مارکیٹ میں اس گاڑی کی قیمت دس لاکھ روپیہ ہوگی ۔
بتادیں کہ بلال احمد نے جب سال 2022 میں اس گاڑی کو متعارف کرایا تو اس وقت انڈین صنعت کار آنند مہندرا، جنہیں ٹیکنالوجی اور اختراعات میں گہری دلچسپی کے لیے جانا جاتا ہے نے بلال کی تخلیق کو خوب سراہا ۔
انہوں نے بلال کے جذبے کی تعریف کی اور مزید ترقی دینے کے لیے مہندرا ریسرچ ویلی میں اپنی ٹیم سے مدد کی پیشکش بھی کی تھی۔
کشمیری پروفیسر نے شمسی توانائی پر چلنے والی گاڑی کولانچ کیا
