عظمیٰ ویب ڈیسک
بارہمولہ/ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ نے لاچی پورہ وائلڈ لائف سینچری کے قریب تمام کان کنی کی سرگرمیوں پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت کیا گیا ہے جس میں جنگلات کے ایک کلو میٹر کے دائرے میں کان کنی کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف شمالی کشمیر ڈویژن سوپور کی رپورٹ کے مطابق، اُوڑی اور بونیار سب ڈویژنز میں کئی جپسم یونٹس ممنوعہ علاقے کے اندر کام کر رہے تھے۔ماہ فروری میں سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ ماحولیاتی حساس زونز اور پناہ گاہوں کی سرحد سے ایک کلو میٹر کے اندر کان کنی غیر قانونی ہے اور اسے فوراً روکا جانا چاہیے۔ اس حکم کے بعد بارہمولہ انتظامیہ نے مقامی جپسم یونٹس کی جانچ کی اور پایا کہ 14 کانیں، بشمول دارا گٹلیان، دچینہ سلام آباد، باگنا، نلوسہ، زمبور پتن اور جبادور میں قائم یونٹس، ممنوعہ علاقے میں واقع ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ نے ہدایت دی کہ اس حکم پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے ایس ایس پی بارہمولہ، سب ڈویژنل مجسٹریٹ اُوڑی ، تحصیلدار اُوڑی و بونیار، ڈسٹرکٹ منرل آفیسر اور محکمہ جنگلات و پولیوشن کنٹرول کے حکام کو سختی سے پابندی نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
انتظامیہ نے زور دیا کہ یہ اقدام لاچی پورہ وائلڈ لائف سینچری کے ماحولیاتی توازن کے تحفظ اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اگرچہ اس فیصلے سے خطے میں جپسم کان کنی متاثر ہوگی، لیکن حکام نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور قانونی تقاضے تجارتی مفادات پر ترجیح رکھتے ہیں۔